1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فارمولان ون کے ایک اہم اعٰلی عہدیدار کا استعٰفی

24 جنوری 2011

بھارت میں فارمولا ون گراں پری کار ریسنگ مقابلے اس سال پہلی مرتبہ منقعد ہونے جا رہے ہیں۔ تقریباً نو ماہ بعد ہونے والی اس چیمپئن شپ کی انتظامی کمیٹی کے ایک اعلی عہدیدار نے اپنے عہدے سے استعفٰی دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1029F
تصویر: AP

ایک طرف تو بھارت میں فارمولا ون کار ریسنگ کے اولین مقابلے کی تیاریاں بہت تسلی بخش ہیں تو دوسری جانب مارک ہیو’ Huges ‘نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ مارک ہیو کا شمار فارمولان ون ریسنگ کے حوالے سے انتہائی تجربہ کار افراد میں ہوتا ہے۔

وہ گزشتہ بارہ مہینوں سے بھارت میں فارمولا ون ریسنگ کی انتظامیہ میں انتہائی اہم عہدے پر تھے۔ ان کے ترجمان نے بتایا کہ مارک نے یہ عہدہ اپنے نجی مسائل کی وجہ سے ایک ماہ قبل ہی چھوڑ دیا تھا۔

بھارتی فارمولا ون کار ریسنگ سرکٹ بنانے والی تعمیراتی کمپنی جے پے گروپ سے منسلک سمیر کمار نے بتایا، ’ہیواب ہمارے ساتھ کام نہیں کر رہے۔ انہوں نے ہمیں اپنی نجی مصروفیات کی وجہ سے الوداع کہا ہے۔‘ کمار نے مارک ہیو کے حوالے سے بہت زیادہ وضاحت نہیں کی تاہم انہوں نے یہ بتایا کہ نئی دہلی کے نواح میں تعمیر کیے جانے والے اس ریسنگ سرکٹ کی تعمیر کی مزید ذمہ داری اب اظہر رحمان کو سونپ دی گئی ہے۔ رحمان ملائیشیا میں فارمولا ون ریسنگ کے آرگنائزر رہ چکے ہیں۔

Rennfahrer Karun Chandhok
کرن کا شمار بھارت میں فارمولا ون کے ڈرائیورز میں ہوتا ہےتصویر: AP

بھارت میں فارمولا ون ریس اس سال تیس اکتوبرکو منقعد ہونے جا رہی ہے۔ اس کے لیے تعمیر کیا جانے والا سرکٹ 5.14 کلومیٹر یا 3.2 میل طویل ہے۔ 350 ملین یورو لاگت سے تیار کیا جانے والا سرکٹ اب اپنے آخری مراحل میں ہے۔ اس کا ڈیزائن معروف جرمن ماہر تعمیرات ہیرمن ٹِلکے کا تیار کردہ ہے۔ یہ سرکٹ ایک اسپورٹس کمپلیکس کا حصہ ہے، جہاں ایک کرکٹ اسٹیڈیم بھی تیار کیا گیا ہے۔

مارک ہیو نے بتایا کہ بے شک انہوں نے جے پے گروپ سے علیحدگی اختیار کر لی ہے لیکن وہ ابھی بھی فارمولا ون کے حوالے سےانہیں مشورے اور تجاویز دیتے رہیں گے۔ امید ہے کہ عالمی موٹر سپورٹ کونسل کی جانب سے اس سرکٹ کو جولائی یا اگست تک منظوری مل جائے گی۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں