1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فوجی اڈے پر حملہ، دو فوجی ہلاک

29 نومبر 2016

پاکستانی سرحد کے قریب ایک بھارتی فوجی اڈے پر مسلح عسکریت پسندوں کے ایک حملے کے نتیجے میں دو بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب پاکستان اور بھارت کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/2TQSf
Indien Angriff auf einem Luftwaffenstützpunkt
تصویر: Getty Images/AFP/N. Nanu

ایک سینیئر پولیس افسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’تین سے چار تک مسلح عسکریت پسند نگروٹا آرمی کور ہیڈکوارٹرز میں داخل ہو گئے اور اُنہوں نے آفیسرز مَیس کی جانب فائرنگ کرنا شروع کر دی۔‘‘

نگروٹا نامی یہ شہر بھارتی زیر انتظام جموں وکشمیر میں واقع ہے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول سے محض تقریباً بیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

اس پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو مزید بتایا، ’’اس فائرنگ کے نتیجے میں دو بھارتی فوجی  افسر ہلاک ہو گئے جبکہ فائرنگ کا تبادلہ ابھی جاری ہے۔‘‘

بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان منیش مہتا کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ ابھی تک جاری ہے مگر انہوں نے ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا، ’’علی الصبح ایک مقابلہ ہوا اور دہشت گرد ہمارے ایک فوجی علاقے میں گھس گئے ہیں۔ صورتحال قابو میں ہے۔ جیسے ہی آپریشن مکمل ہوا، ہم مزید معلومات فراہم کر سکیں گے۔‘‘

Symbolbild Indien Kashmir Militärstützpunkt
رواں برس ستمبر میں اُڑی میں ایک فوجی اڈے پر عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھےتصویر: picture alliance/AA/A. Khan

پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم وادیٴ کشمیر میں حالیہ چند ماہ کے دوران لائن آف کنٹرول کے آر پار فائرنگ کے واقعات اکثر ہوتے رہے ہیں تاہم گزشتہ کچھ دنوں سے یہ سلسلہ رُکا ہوا تھا۔ رواں برس ستمبر میں اُڑی میں ایک فوجی اڈے پر عسکریت پسندوں کے ایک حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کافی زیادہ بڑھ گئی تھی۔ اُس حملے میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

نئی دہلی حکومت کا الزام تھا کہ یہ حملہ پاکستان میں جڑیں رکھنے والے عسکریت پسندوں نے کیا تھا۔ بھارت کی طرف سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اس نے اڑی حملے کے بعد لائن آف کنٹرول کے پار پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ان عسکریت کے ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائیکس کی تھیں۔ تاہم پاکستان کی طرف سے ایسے کسی بھی حملے کی تردید کی جاتی ہے۔

اڑی حملے کے بعد سے اب تک دونوں ممالک کی افواج کی طرف سے سرحد کے آر پار فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں فوجیوں کے علاوہ عام شہریوں کی کافی تعداد بھی شامل ہے۔