1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی منڈی کی کشش

3 فروری 2010

بھارت کی ابھرتی ہوئی منڈی نے دنیا کے کئی کثیر القومی کمپنیوں کو اپنی توجہ کا مرکز بنایا اور اب امریکہ میں موٹرسائکلیں بنانے والا ایک بڑا ادارہ بھی بھارت میں اپنی مصنوعات بیچے گا۔

https://p.dw.com/p/LrTc
تصویر: UNI

بھارت میں ابھرتا ہوا متوسط طبقہ گزشتہ چند برسوں میں بین الاقوامی کمپنیوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، جو اس طبقہ کی بڑھتی ہوئی قوتِ خرید سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔

یہ صرف متوسط طبقے کی قوتِ خرید ہی نہیں جو عالمی کمپنیوں کے لئے باعثِ کشش ہے بلکہ بھارتی ہنرمندوں اور کارکنوں کی محنت بھی ان کمپنیوں کے لئے فائدہ مند ہیں۔

ان عوامل کے پیشِ نظر گزشتہ دو عشروں میں کئی مغربی اور کثیرالقومی کمپنیوں نے بھارت میں نہ صرف اپنے پیداواری یونٹس لگائے بلکہ بڑے پیمانے پر بھارتی کمپنیوں کے ساتھ مل کر مخلتف کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

اوراب ایسے وقت میں جب ایشیاء کی تیسری بڑی معیشت عالمی اقتصادی بحران کے جھٹکوں سے سنبھلنے کی کوشش کر رہی ہے، امریکہ کا نامور موٹر سائیکل ساز ادارہ ’ہارلے ڈیوڈ سن‘ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت میں موٹر سائیکل کے بارہ نئے ماڈلز بیچے گا۔ ان ماڈلز کی فروخت اس سال اپریل کے مہینے سے شروع ہوں گی۔ ان 1500سی سی کی موٹرسائیکلوں کی قیمتیں 695,000 وہپے سے لے کر پینتیس لاکھ روپوں کے درمیان ہونگی۔

بھارت موٹرسائیکلوں کی دوسری بڑی مارکیٹ ہے، جس پر فی الوقت راج ’ہیرو ہونڈا موٹرز‘ کا ہے، جس میں ہونڈا موٹر، بھارت کے ہیرو گروپ اور باجاج آٹو گروپ کے شیئرز ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ ڈیوڈ سن کی موٹر سائیکلوں کے لئے بھارتی مارکیٹ شائد سازگار نہ ہو کیونکہ بھارت میں درآمدات پر بھاری ڈیوٹی کی وجہ سے ان موٹر سائیکلوں کی قیمتیں 20 لاکھ روپے یا 40,000 امریکی ڈالر ہوسکتی ہے، جو امریکہ میں ان موٹر سائیکلوں کی قیمتوں سے دوگنی ہے۔

Der indische Premierminister Manmohan Singh und Oppositionsführer Lal Krishna Advani
تصویر: UNI

زیادہ تربھارتی باشندے ڈیوڈ سن کی 1500 سی سی موٹر سائیکلوں کے بجائے چھوٹی موٹر سائیکلیں چلاتے ہیں، جن کو ممبئی اور کولکتہ کی کچی آبادیوں کی تنگ گلیوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا۔ کہا جارہا ہے ڈیوڈ سن موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی، اپنی مصنوعات کی فروخت کے لئے بھارت کے متوسط اور امیر طبقات پر توجہ مرکوز کرے گی۔

ہارلے ڈیوڈسن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر Keith Wandell کا کہنا ہے کہ بھارت میں کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کا مقصد ابھرتی ہوئی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنا ہے۔ اس سے ان کے ادارے کا عالمی کردار بھی ظاہر ہوتا ہے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: کشور مصطفیٰ