1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کان کنوں سے متعلق تصویری نمائش

15 اکتوبر 2011

سری نواس کروگنتی نے شمال مشرقی بھارت میں کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کو اپنی تصویروں کا موضوع بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/12sSF
تصویر: picture alliance/dpa

کوئلے کی کان سے نکلتا ہوا ایک شخص، جو اپنے کاندھے پر کوئلہ اٹھائے ہوئے ہے، سری نواس کروگنتی کی ایک بلیک اینڈ وائٹ تصویر کا مرکزی کردار ہے۔ سری نواس اس طرح کوئلے کی صنعت میں کام کرنے والے افراد کی زندگی کو اپنی تصاویر کے ذریعے پیش کرنا چاہتے ہیں۔

یہ اور اس جیسی کسی تصاویر اس وقت لندن میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔ کان کنوں کی یہ تصاویر سری نواس نے بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں اتاری تھیں۔

Effects of coal mining Author Jennifer Woodard Maderazo from Barcelona, Spain cc-by. Quelle: Wikipedia. http://commons.wikimedia.org/wiki/File:Mina_de_carb%C3%B3n_en_Estercuel_%28Arag%C3%B3n%29.jpg
جھاڑکھنڈ بھارت کی ایک انتہائی غریب ریاست ہےتصویر: cc-by/Jennifer Woodard Maderazo

کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والوں میں سری نواس کی دلچسپی کا آغاز سن 1999 میں اس وقت ہوا تھا جب وہ وارانسی سے ایک چھوٹے سے علاقے چنداسی گئے تھے، جہاں کوئلے کا ایشیا کا سب سے بڑا ڈپو ہے۔ سری نواس اس علاقے کے بارے میں کہتے ہیں، ’’یہاں سینکڑوں مرد اور عورتیں دن بھر کوئلہ اٹھا کر ٹرکوں پر رکھتے ہیں۔ یہاں کی ہوا میں کوئلے کے ذرات کچھ ایسے شامل ہیں کہ یہاں کی سڑکیں اور مکانات تک سیاہ ہو چکے ہیں۔ میں نے اس علاقے میں چند روز کام کیا مگر میں نے محسوس کیا کہ میں یہاں مزید کام کرنا چاہتا ہوں۔‘‘

سری نواس کی یہ غیر معمولی تصویرں جس نمائش کا حصہ ہیں، اس کا عنوان ’شفٹنگ لینڈ اسکیپس‘ ہے۔

خیال رہے کہ اتنے وسیع پیمانے پر کوئلے کے ذخائر ہونے کے باوجود جھاڑکھنڈ بھارت کی ایک انتہائی غریب ریاست ہے۔ سن 2007 میں عالمی بینک کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس ریاست کی آدھی سے زیادہ آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں اور وہاں 59 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں