1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت امریکہ اسٹریٹیجک تعلقات: پہلا وزارتی اجلاس

4 جون 2010

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں بھارت اور امریکہ کے وزرائے خارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان شروع ہونے والے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے پہلے وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/NhVV
بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنا اپنی امریکہ ہم منصب ہلیری کلنٹن کے ہمراہتصویر: AP

اس ڈائیلاگ کے استقبالیے میں امریکی صدر باراک اوباما نے شرکت کرتے ہوئے اپنے دورہ بھارت کی تصدیق بھی کی۔ بھارت کے وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا اور امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے بھارت امریکہ اسٹرٹیجیک مذاکراتی دور میں کئی دو طرفہ اور بین الاقوامی امور پر تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ اس مذاکراتی عمل کے دوران بھارتی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل کے مستقل اراکین میں توسیع اور ممکنہ بھارتی شمولیت کے موضوع کو بھی پیش کیا۔ اس مناسبت سے امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ بھارت کا اقتصادی اور صنعتی عروج اس بات کا متقاضی ہے کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موقع پر اس کی حیثیت پر غور کیا جائے۔

US-Präsident Barack Obama in Indien
امریکی صدر کو دورہٴ بھارت کی دعوت بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنے امریکی دورے پر دی تھیتصویر: AP

امریکی وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی جانب سے دیئے جانے والے استقبالیے میں امریکی صدر نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اپنے مجوزہ دورہٴ بھارت کی تصدیق کی اور کہا کہ اس دورے کے اعلان پر انہیں مسرت ہو رہی ہے۔

امریکی دارالحکومت میں بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے بھارت کے نیوکلیئر لائبیلیٹی مسودہ قانون کی منظوری میں ہونے والی تاخیر پر پائی جانے والی تشویش کے حوالے سے کہا کہ عنقریب اس قانون سازی کے لئے پارلیمانی منظوری مل جائے گی اور انہیں یقین ہے کہ اس بل کے قانون کی شکل اختیار کرنے پر امریکی کمپنیاں، بھارت میں اس شعبے میں سرمایہ کاری کرسکیں گی۔

بھارتی وزیر خارجہ نے امریکی تاجروں سے بھی دو روز قبل ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے فروغ میں کارباری سرگرمیوں میں اضافے کو اہم قرار دیا تھا۔

امریکی صدر اوباما اس سال نومبر میں بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس دورے سے قبل اسٹریٹیجک مذاکراتی عمل کے حوالے سے بھارت کی خواہش ہے کہ وہ کئی اہم امور پر امریکہ کے ساتھ پیش رفت کر لے تا کہ اوباما کی آمد سے ان پر مہر ثبت ہوجائے۔ بھارتی ذرائع کے مطابق سردست دورے کی ابتدائی تفصیلات پر مشاورت جاری ہے۔ اوباما اپنے دورہ ٴ بھارت کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا اور جاپان جانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید