1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت، غیرت کے نام پر قتل

بینش جاوید14 مارچ 2016

بھارت میں ایک نچلی ذات کے 22 سالہ طالب علم کو اونچی ذات سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے ساتھ شادی کرنے کے باعث لڑکی کے رشتہ داروں نے قتل کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1ICrs
Liebespaar in Indien
تصویر: DW

پولیس کے مطابق بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں تین افراد نے ہندؤں کی نچلی ذات کے ایک 22 سالہ طالب علم اور اس کی اونچی ذات سے تعلق رکھنے والی بیوی پر چھریوں سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں یہ لڑکا ہلاک ہو گیا جب کہ اس کی بیوی شدید زخمی ہے۔

مقامی پولیس کمشنر این منجوناتھا نے اس حوالے سے کہا ہے، ’’اس شادی شدہ جوڑے نے آٹھ ماہ قبل شادی کی تھی۔ شادی کرنے والی 19 سالہ خاتون کے رشتہ دار اس شادی سے خوش نہیں تھے۔ انہوں نے اس شادی شدہ جوڑے پراتوار کے روز حملہ کر دیا۔‘‘ اس خاتون کا تعلق تھیوار ذات سے ہے جسے ہندوؤں کی اونچی ذات سمجھا جاتا ہے۔

حملے میں زخمی ہونے والی خاتون کا ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس حملہ کرنے والے رشتہ داروں کو تلاش کر رہی ہے۔ بھارت کے میڈیا پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ شادی شدہ جوڑا سٹرک پر چل رہا تھا جب موٹر سائیکل پر سوار تین افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔

بھارت میں تھیوار ایک اونچی ذات جب کہ دلت ایک نچلی ذات تصور کی جاتی ہے اور انہیں اچھوت بھی سمجھا جاتا ہے۔ بھارت میں ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں شادی شدہ جوڑوں کو محض اس لیے قتل کر دیا گیا کیوں کہ انہوں نے مختلف ذات سے تعلق رکھنے والے فرد سے شادی کی تھی۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال غیرت کے نام پر ہونے والے 5000 میں سے لگ بھگ 1000 ایسے قتل بھارت میں ہوتے ہیں۔ سن 2011 میں بھارت کی سپریم کورٹ نے غیرت کے نام پر قتل کے مجرمان کو سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔