1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: مستقبل کے اسمارٹ شہر، سو میں سے بیس ناموں کا اعلان

مقبول ملک28 جنوری 2016

بھارت میں بیس ایسے شہروں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے، جنہیں ان کے شدید نوعیت کے موجودہ مسائل سے نکال کر آئندہ ’اسمارٹ سٹی‘ بنا دیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ساڑھے سات بلین ڈالر کے برابر رقوم مختص کی گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HlLd
Bildergalerie Das Recht auf sauberes Wasser Indien
دنیا کے بیس آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیرہ بھارتی شہر شامل ہیںتصویر: AP

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے جمعرات 28 جنوری کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق ان 20 بھارتی شہروں میں آئندہ بجلی اور صاف پانی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور ساتھ ہی نکاسی آب کے جدید نظام کے علاوہ وہاں عوامی آمد و رفت کی سہولتیں بھی بہت بہتر بنا دی جائیں گی۔

روئٹرز نے لکھا ہے کہ منصوبہ سازوں کے مطابق اس پراجیکٹ پر مجموعی طور پر 7.5 بلین امریکی ڈالرز کے برابر مالی وسائل خرچ کیے جائیں گے، اور منصوبے کی تکمیل کے ساتھ ہی ان بیس اسمارٹ شہروں میں عمومی معیار زندگی کو ’یورپی شہروں میں معیار زندگی کے ساتھ قابل موازنہ‘ بنا دیا جائے گا۔

اب تک بھارت کے کئی شہر نہ صرف عام شہریوں کے لیے ٹائلٹ جیسی سہولتوں سے متعلق بنیادی انفراسٹرکچر تک سے محروم ہیں بلکہ وہاں ہر سال لاکھوں انسانوں کی دیہی علاقوں سے آمد کے باعث یہ صورت حال بہتر ہونے کی بجائے خراب تر ہو رہی ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے پہلے مرحلے میں ملک کے طول و عرض میں واقع جن 20 شہروں کو آئندہ smart cities بنانے کا اعلان کیا ہے، ان میں سے 13 شہر ایسے ہیں، جو عالمی ادارہ صحت WHO کی دنیا کے بیس آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہیں۔ ان میں سرفہرست بھارتی دارالحکومت نئی دہلی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم مودی نے اعلان کیا تھا کہ وہ 2022 تک ملک کے 100 شہروں کو اسمارٹ سٹی بنا دیں گے۔ وہاں انٹرنیٹ کی دستیابی کی سہولت مثالی ہو گی اور حکومت بھی زیادہ تر الیکٹرانک طریقے سے یا ’ای گورنمنٹ‘ کی صورت میں کام کرے گی۔ انہوں نے سب سے زیادہ زور ان شہروں میں کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے جدید اور ماحول دوست طریقوں کے استعمال اور بہت اچھے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم پر دیا تھا۔

Indien Müllfrauen in Mudali
کروڑوں بھارتی شہریوں کو بیت الخلا سمیت حفظان صحت کی بنیادی سہولیتیں بھی حاصل نہیں ہیںتصویر: Lakshmi Narayan

نئی دہلی سے آمدہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ ان شہروں کو اسمارٹ بنانے کے سلسلے کا مقصد عمومی معیار زندگی میں بہتری کے علاوہ یہ بات بھی ہو گی کہ وہاں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا جائے، جس سے چار ملین کے قریب روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

وزیر اعظم مودی کی حکومت کے اس پروگرام کے تحت ’انقلابی تبدیلی‘ کے اس عمل سے گزرنے والے پہلے بیس بھارتی شہروں کے ناموں کا اعلان جمعرات کے روز ملکی وزیر برائے شہری ترقی وینکائیا نائیڈو نے کیا۔ ان شہروں میں جنوب میں چنئی سے لے کر نئی دہلی کے ایک حصے تک، اور سیاحوں کے پسندیدہ شہر جے پور سے لے کر اودے پور اور بھوبھانیشور جیسے شہر شامل ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں