1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں اقتصادی اصلاحات کی ضرورت: ٹموتھی گائتھنر

28 جون 2011

امریکی وزیر خزانہ ٹموتھی گائتھنر نے بھارت کو انتباہ کیا ہے کہ وہ اپنے مالیاتی سیکٹرز کھولے کیوں کہ اُن کے بقول تیزی سے ترقی کی طرف گامزن اس ریاست کے مستقبل کا دارومدار نئی اصلاحات پر ہے۔

https://p.dw.com/p/11kZr
ٹموتھی گائتھنر
ٹموتھی گائتھنرتصویر: dapd

بھارتی وزیر مالیات پرناب مُکھر جی اور امریکی وزیر خزانہ ٹیموتھی گائتھنز کے مابین ہونے والے اہم سالانہ مذاکرات میں دونوں وزراء کا لب و لہجہ مصالحتی تھا تاہم دونوں نے مشترکہ طور پر اس امر کا اعلان از سر نو کیا کہ بھارت اور امریکہ دنیا کے دو سب سے بڑے جمہوری ملک ہیں اور ان کے مفادات مشترک ہیں۔

اس موقع پر گائتھنر نے کہا کہ بھارت اب بھی 1990ء میں اُس وقت کے وزیر اعظم من موہن سنگھ کی طرف سے متعارف کروائی گئی اصلاحات سے فیض یاب ہو رہا ہے۔ تب سنگھ نے عشروں سے چلی آ رہی سوشلسٹ طرز کی ریاستی اقتصادی پالیسی اور منصوبہ بندی کو ختم کیا تھا۔ گائتھنر نے سالانہ اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’میرا خیال ہے کہ بھارت اب ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں، اُس کے مستقبل کی اقتصادی نمو کا انحصار آئندہ کی اصلاحات پرہوگا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے خیال میں بھارت کی اقتصادیات اپنے مالیاتی نظام کے دائرے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو تجارتی شعبے کی ترقی کے لیے نئے سرمائے کی شدید ضرورت ہوگی اور اس سلسلے میں امریکہ کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ بھارت نے 1990ء سے اپنے بینکنگ سیکٹر کو کھول دیا ہے۔ تاہم سرکاری ادارے، جن کا بنیادی ڈھانچہ نہایت فرسودہ اور متروک ہے، اب بھی اس شعبے پر غالب ہیں۔ گائتھنر کے بقول بھارت کی 1.2 بلین کی آبادی کا ایک بڑا حصہ اب بھی موڈرن بینکنگ نظام سے محروم ہے۔

Produktion des Tata Nano Autos in Indien
بھارت کو صنعتی شعبے میں بھی سرمایہ کاروں کی ضروت ہے:گائتھنرتصویر: AP

اُدھر بھارتی وزیر مالیات پرناب مُکھر جی کا کہنا تھا کہ من موہن سنگھ کی حکومت چند اہم ترین شعبوں جیسے کہ بینکننگ، انشورنس اور پینشن فنڈز ، میں اصلاحات لانا چاہتی تھی تاہم اُسے پہلے سیاسی جماعتوں کو راضی کرنے کی ضرورت پڑی۔ مکھر جی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ ان اہم اقتصادی شعبوں میں اصلاحات سے متعلق مذاکرات جاری ہیں اور وہ اُمید کرتے ہیں کہ اس بارے میں قانون سازی کی راہ ہموار ہو سکے گی۔

گزشتہ تین مہینوں میں بھارت کی شرح نمو میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم سرمایہ کاری کے شعبے کو سود کی شرح میں بہت زیادہ اضافے کے سبب دھچکہ لگا ہے۔

ٹموتھی گائتھنر، جن کا بچپن جزوی طور پر بھارت میں گزرا ہے، نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر جنوبی ایشیائی ملک بھارت کی سمت درست نظر

آرہی ہے اور اب یہاں کسی حد تک متوازن ترقی دیکھنے میں آرہی ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں