1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ایک اور ٹرین حادثہ، 32 ہلاک

22 جنوری 2017

بھارت کے جنوبی حصے میں گزشتہ شب ایک ٹرین کے پٹری کے اترنے کے نتیجے میں کم از کم 32 مسافر ہلاک جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حادثہ ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا۔

https://p.dw.com/p/2WCrz
Indien Zugunglück Entgleisung
تصویر: picture alliance/AP Photo/KK Production

ڈویژنل ریلوے منیجر چندر لیکھا مکر جی کے مطابق ہفتہ 21 جنوری اور اتوار کی درمیانی شب ہیراکھنڈ ایکسپریس کی سات بوگیاں ٹریک سے اُتر گئیں اور ان میں سے کچھ بوگیاں متوازی ٹریک پر کھڑی ایک مال گاڑی کی بوگیوں سے بھی ٹکرا گئیں۔

یہ حادثہ ریاست آندھراپردیش کے ضلع ویزیانگرام میں کونیرو ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔ امدادی کارکن بری طرح تباہ ہوجانے والی بوگیوں کو کاٹ کر متاثرہ لوگوں کو نکالنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ یہ ٹرین ریاست چھتیس گڑھ کے شہر جگدل پور سے اوڑیسہ کے شہر بھونیشور جا رہی تھی۔

Indien Zugunglück Entgleisung
تصویر: picture alliance/AP Photo/KK Production

بھارت کی ایسٹ کوسٹ ریلویز کے چیف پریس افسر جے پی مشرا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ابھی تک تک بہت سے مسافر ان بوگیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

گزشتہ برس نومبر میں بھارت ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور کے قریب ایک مسافر ٹرین پٹری سے اتر گئی تھی جس کے نتیجے میں 146 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ گزشتہ پانچ برس کے دوران بھارت میں پیش آنے والے ریلوے حادثات میں یہ خونریز ترین حادثہ تھا۔

بھارت کے پاس دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ریلوے نیٹ ورک موجود ہے، تاہم سگنل اور کمیونیکیشن کے جدید نظام کی عدم موجودگی اور پٹریوں اور دیگر آلات کی نامناسب دیکھ بھال کے باعث بھارت میں ریلوے حادثات تواتر سے ہوتے رہتے ہیں۔ بہت سے مقامات پر مینوئل سگنل کا نظام ابھی تک رائج ہے جس کی وجہ سے انسانی غلطی کے باعث ہونے والے حادثات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

بھارتی حکومت کی طرف سے 2012ء میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق وہاں ہر سال 15 ہزار لوگ ریلوے حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔ بدترین حادثہ 1981ء میں پیش آیا تھا جب ایک مسافر ٹرین بھارت کے شمالی حصے میں باگھ متی دریا میں جا گِری تھی جس کی وجہ سے 800 کے قریب مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ برس اعلان کیا تھا کہ وہ آئندہ پانچ برسوں کے دوران ریلوے کی بہتری کے لیے 137 بلین امریکی ڈالرز خرچ کریں گے جسے ہر روز 23 ملین افراد استعمال کرتے ہیں۔