1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں بڑھتی ہوئی افراط زر، مرکزی بینک کا سود کی شرح میں اضافہ

22 جولائی 2011

بھارت کا شمار ترقی کی دہلیز پر کھڑے ممالک میں ہوتا ہے۔ بھارت ایک جانب اقتصادی ترقی کی سیڑھیاں تیزی سے چڑھ رہا ہے، تو دوسری جانب اسے افراط زر کا بھی سامنا ہے۔ اس کا اثر ملک کی اقتصادی ترقی پر بھی پڑ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/121zR
تصویر: AP

نئی دہلی حکام کا خواب ہے کہ ملک کی سالانہ ترقی کی شرح دس فیصد تک پہنچ جائے لیکن گزشتہ مہینوں کے دوران اس میں اضافے کی بجائے معمولی سی کمی واقع ہوئی ہے۔ بھارت کا مرکزی بینک ملک میں بڑھتی ہوئی افراط زر کو کم کرنے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں بینک تقریباً ایک سال کے دوران قرضوں پر سود کی شرح کو دس مرتبہ بڑھا چکا ہے۔

مرکزی بینک نے اپنے اس اقدام کا جواز بتاتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور اقتصادی ترقی کی شرح نیچے آنے کے باوجود افراط زر کے بڑھنے کا خطرہ موجود ہے۔ مالیات کے حوالے سے پالیسی بالکل واضح ہے کہ افراط زر کو بڑھنے سے روکنے کے اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔ مزید یہ کہ موجودہ حالات میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر کنٹرول کرنا بھی بہت مشکل نظر آ رہا ہے۔ آئندہ منگل کو سود کی شرح میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کیا جانے والا ہے۔

Indien neues Symbol für die Rupie
بھارت میں ترقی کی شرح نمو ابھی بھی 8 فیصد کے لگ بھگ ہےتصویر: picture alliance/dpa

صرف بھارت ہی کو نہیں بلکہ ترقی کی دہلیز پر کھڑے دوسرے ممالک کو بھی کچھ اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے۔ بھارت میں گزشتہ دنوں کے دوران توقعات کے برخلاف مہنگائی کی شرح نو فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ماہرین اقتصادیات کو خدشہ ہے کہ اشیائے خورد و نوش اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا دباؤ صنعتی شعبے تک بھی پہنچ کر اسے متاثر کر سکتا ہے۔ بھارت میں ترقی کی شرح نمو ابھی بھی 8 فیصد کے لگ بھگ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ مستقبل میں اگر مشکلات بھی آئیں تو بھی بھارتی معیشت فوری طور پر سست روی کا شکار نہیں ہو گی۔

Reserve Bank of India in Mumbai
بھارت کا مرکزی بینک آئندہ منگل کو سود کی شرح میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کیا جانے والا ہےتصویر: AP

حال ہی میں صنعتی پیداوار کے حوالے سے سامنے آنے والے اعداد و شمار گزشتہ نو ماہ کے دوران سب سے کم تھے۔ گاڑیوں کی فروخت نیچے آئی ہے اور قرضوں کی طلب میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس صورتحال میں بھی بھارت کا مرکزی بینک سود کی شرح میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کرنے والا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو معاشی ترقی میں رواں مالی سال کے دوران مزید کمی آ سکتی ہے۔ اس صورت میں نئی دہلی کا سالانہ ترقی کی شرح دس فیصد تک پہنچانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں