1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں خواتین پر مشتمل پولیس

عاصم سلیم
25 جولائی 2017

بھارت ميں عوامی مقامات اور سڑکوں پر خواتين کو اکثر ہراساں کيا جاتا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے ليے حکام نے صرف عورتوں پر مشتمل ايک فورس تشکيل دی ہے، جس کا کام صنف نازک کے خلاف ہونے والے جرائم کا خاتمہ ہے۔

https://p.dw.com/p/2h7C6
Indien Frauen im Polizeidienst
تصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna

بھارت ميں پوليس والے عموماً مرد ہی ہوتے ہيں ليکن ملک کے شمال مغربی حصے ميں صرف عورتوں پر مشتمل نئے پوليس يونٹس اب اس روايت کو تبديل کر رہے ہيں۔ جے پور شہر ميں ايسا ايک اسکواڈ تعينات کيا گيا ہے، جس کا کام جنسی جرائم اور جنسی زيادتی کے کيسوں پر متاثرہ افراد کی خاموشی جيسے مسائل سے نمٹنا ہے۔ اس اسکواڈ کی ارکان پوليس اہلکار عورتيں بس اسٹيشنوں، کالجوں، پارکس اور ديگر تفريحی مقامات حتی کہ تمام ايسے مقامات پر گشت کرتی ہيں، جہاں عورتوں کو ممکنہ طور پر ہراساں کيا جا سکتا ہے۔

جے پور ميں تعينات يونٹ کی سربراہ کمال شيخاوت
جے پور ميں تعينات يونٹ کی سربراہ کمال شيخاوتتصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna

يہ امر اہم ہے کہ بھارت ايک ايسا ملک ہے جہاں عورتوں کو سڑکوں وغيرہ اور تفريحی مقامات پر اکثر اوقات ہراساں کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازيں ان کے خلاف جملے کسنا بھی عام سی بات ہے۔ پچھلے چند برسوں ميں خواتین کے خلاف جنسی زيادتی اور قتل جيسے سنگين جرائم ميں بھی اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔

Indien Frauen im Polizeidienst
تصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

بھارت ميں سالانہ بنيادوں پر جنسی زيادتی کے چاليس ہزار کيس ريکارڈ کيے جاتے ہيں جبکہ يہ بھی مانا جاتا ہے کہ حقيقی تعداد اس سے کہيں زيادہ ہو سکتی ہے۔ جے پور ميں تعينات يونٹ کی سربراہ کمال شيخاوت کہتی ہيں، ’’ہم بس يہ پيغام دينا چاہتے ہيں کہ عورتوں کے خلاف جرائم کو اب بالکل برداشت نہيں کيا جائے گا۔‘‘

Indien Weibliche Polzeieinheit in Jaipur
تصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna

بھارتی پوليس فورس ميں بھاری اکثريت مردوں کی ہے۔ عورتيں مجموعی قوت کا صرف سات فيصد ہيں۔ شيخاوت کا ماننا ہے کہ سڑکوں پر خواتين پوليس اہلکاروں کی موجودگی سے عورتوں ميں حوصلہ بڑھے گا کہ وہ اپنے خلاف ہونے والے جرائم کو رپورٹ کرنے کے لیے آگے بڑھیں گی اور خود بھی اپنا دفاع کر سکيں۔

Indien Weibliche Polzeieinheit in Jaipur
تصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna

 کمال شيخاوت کا يہ بھی کہنا ہے کہ عورتيں مقابلتاً سننے کی صلاحيت زيادہ رکھتی ہيں اور متاثرين ان سے بات کرنے ميں ہچکچاہٹ محسوس نہيں کرتے۔

بھارتی شہر جے پور ميں تعينات خواتين پوليس افسران کا يہ يونٹ در اصل ملک کا دوسرا ايسا يونٹ ہے۔ ايسا اوّلين يونٹ گزشتہ برس اکتوبر ميں قائم کيا گيا تھا اور وہ اودے پور ميں تعينات ہے۔

Indien Weibliche Polzeieinheit in Jaipur
تصویر: Getty Images/AFP/C. Khanna