1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں زہریلی شراب پینے سے170 افراد ہلاک

15 دسمبر 2011

مشرقی بھارت میں گھر میں تیار کردہ غیر قانونی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقریباً 170 ہو گئی ہے۔ اس شراب میں انتہائی زہریلی میتھینول بھی ملی ہوئی تھی۔

https://p.dw.com/p/13TJe
تصویر: dapd

مشرقی بھارتی ریاست مغربی بنگال سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ سانحہ ریاستی دارالحکومت کولکتہ سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک ایسے ضلع میں پیش آیا، جس کا نام پرگاناس 24 ہے۔ اس علاقے کی آبادی زیادہ تر بہت غریب افراد پر مشتمل ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی نے کولکتہ سے اپنی رپورٹوں میں لکھا ہے کہ غیر قانونی طور پر تیار کردہ یہ زہریلی شراب پینے سے اتنے زیادہ لوگ بیمار ہو گئے کہ اس علاقے اور گرد و نواح کے تمام ہسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ ہلاک اور بیمار ہونے والوں میں زیادہ تعداد ایسے غریب شہریوں اور رکشہ ڈرائیوروں کی ہے جو قانونی طور پر تیار کردہ مہنگی شراب نہیں خرید سکتے تھے۔

Indien Tod nach Verzehr giftigen Alkohols
بھارت میں غیر قانونی طور پر گھروں میں تیار کردہ شراب کی فروخت عام ہے، جو اکثر زہریلی ہوتی ہےتصویر: dapd

بھارت میں غیر قانونی طور پر گھروں میں تیار کردہ شراب کی فروخت عام ہے، جو اکثر زہریلی ہوتی ہے۔ کولکتہ کے نواح میں اس واقعے کے بعد ایک مقامی شہری نے صحافیوں کو بتایا کہ بلا اجازت تیار کردہ یہ شراب اتنی سستی ہوتی ہے کہ خریدار کو ایسی آدھ لٹر شراب کے لیے صرف چھ بھارتی روپے ادا کرنا ہوتے ہیں۔ یہ رقم 11 امریکی سینٹ کے برابر بنتی ہے۔

پرگاناس 24 ضلع کے مقامی مجسٹریٹ نارائن سواروپ نگم نے اے ایف پی کو بتایا کہ زہریلے کیمیکل میتھینول والی یہ شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم از کم 102 ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ کئی مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، جن کی زندگیاں بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔نارائن نگم نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کے جسموں میں ڈاکٹروں کو میتھینول کے اثرات ملے ہیں۔ یہ بہت زہریلا کیمیائی مادہ صنعتی پیداوار میں یا پھر ایندھن کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ نارائن نگم نے کہا کہ ڈاکٹروں کی رائے میں یہ شراب پینے والے جتنے بھی لوگ اب تک ہلاک ہوئے ہیں، ان کی موت کا ذمہ دار یہی زہریلا کیمیائی مادہ ہے۔

Mamta Banerjee
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجیتصویر: DW

اے ایف پی کے مطابق غیر قانونی شراب تیار کرنے والے جرائم پیشہ افراد گھر پر الکوحل تیار کرتے ہوئے اس میں میتھینول بھی ڈال دیتے ہیں تا کہ یہ شراب اور بھی زیادہ نشے والی ہو جائے۔ میتھینول پینے سے انسان اندھا ہو جاتا ہے، اس کا جگر کام کرنا بند کر دیتا ہے اور انتہائی حالت میں اس کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔

کولکتہ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ زہریلی شراب تیار کرنے کے شبے میں چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے اس واقعے کی تفصیلی چھان بین کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہلاک ہونے والے ہر شخص کے خاندان کو حکومت مالی تلافی کے طور پر دو لاکھ روپے دے گی۔

پولیس کے مطابق اس واقعے کے بعد مشتعل مقامی شہریوں نے علاقے میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔ اس دوران گاؤں میں کام کرنے والی غیر قانونی شراب تیار کرنے کی چند جگہیں تباہ کر دی گئیں۔

رپورٹ:عصمت جبیں

ادارت: امجد علی