1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں سوائن فلو: ہلاک ہونے والوں کی تعداد 23 ہوگئی

13 اگست 2009

بھارت میں سوائن فلوکی وبا کی سنگینی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس سے مرنے والوں کی تعداد 23ہوگئی ہے۔ اس صورت حال پر غورکرنے کے لئے جمعرات کے روز کابینہ کی میٹنگ ہوئی جب کہ میڈیکل بزنس سے وابستہ لوگوں کی چاندی ہوگئی ہے۔

https://p.dw.com/p/J95z
بھارت میں سوائن فلو کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہےتصویر: AP

ملک میں سوائن فلو سے پیداہونے والی دہشت پر غور وخوض کے لئے وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے کابینہ کی میٹنگ طلب کی جس میں وزیر صحت غلام نبی آزاد نے صورت حال سے متعلق بریف کیا۔ انہوں نے بعد میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو زیادہ خوفناک بناکر پیش نہ کرے۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔

اسی دوران جنوبی شہر بنگلور میں ایک 26سالہ خاتون کی موت کے ساتھ ہی سوائن فلو سے مرنے والوں کی تعداد 20 ہوگئی۔ اس سے قبل اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر مغربی شہر پونے میں آج صبح ایک 75 سالہ خاتون اور نوماہ کے ایک بچے کی موت کے ساتھ صرف پونے میں ہی ایک درجن افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور مہاراشٹر میں پچھلے دس دنوں کی دوران 15افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ حالات کی سنگینی کی مدنظرمہاراشٹرکی ریاستی حکومت نے بدھ کے روز تمام اسکولوں، کالجوں اور تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے لئے بند کرنے کا حکم دیا۔

Indien Schweinegrippe
مہاراشٹر میں پچھلے دس دنوں کی دوران 15افراد ہلاک ہوچکے ہیںتصویر: AP

دوسری طرف تمام شاپنگ مال اور سنیما ہالوں کو بھی تین دنوں تک بند رکھنے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔ اس سے جمعہ کے روز کئی فلموں کو ریلیزکرنے کا پروگرام ملتوی کرنا پڑا ہے۔

ایچ ون این ون یا سوائن فلو ملک کے کئی حصوں میں پھیل چکا ہے۔ احمدآباد، بڑودہ، ناسک، چنئی اورترواننت پورم میں اس سے ایک ایک شخص کی جب کہ ممبئی میں دو افراد کی موت ہوچکی ہے۔ اس بیماری سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی ہے اور میڈیکل بزنس سے وابستہ لوگ اس کافائدہ اٹھاکر دونوں ہاتھوں سے روپے بٹور رہے ہیں۔ ان میں ڈاکٹر اور اسپتال سے لے کر ماسک اور صابن بنانے والی کمپنیاں تک شامل ہیں۔ صرف دارالحکومت دہلی میں ہی ایک کروڑ روپے سے زائد کے ماسک فروخت ہوچکے ہیں۔ حالانکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ این 95 نامی یہ ماسک عام لوگوں کو خریدنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک صاف ستھرا رومال ہی کافی ہے۔کچھ کمپنیاں آس پاس کے بیکٹریا کو ختم کرنے کا دعوے کرنے والی ایسی مشینیں بیچ رہی ہیں جن کی قیمت دس دس لاکھ روپے ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو صرف سوائن فلو کے نام پر طبی کاروبار دس ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔

Indien Schweinegrippe
اس بیماری سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی ہےتصویر: AP

حکومت نے اس بیماری میں کام آنے والی ٹیمی فلو کی دو کروڑ گولیاں منگوانے کا آڈر دیا ہے، جن کی قیمت تقریبا 560کروڑ روپے ہے۔ وزیر صحت غلام نبی آزاد نے ماسک اور دواؤں کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

اس دوران دارالحکومت دہلی کے کئی اسکولوں کو ایک ہفتے کے لئے بند کردیا گیا ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے سوائن فلو پر قابو پانے میں مدد نہیں ملے گی۔ کلاوتی شرن اسپتال کے ڈاکٹر ایس ایس گلیریا کا کہنا ہے : ’’حالانکہ حکومت نے اسکولوں کو تو بند کردیا ہے لیکن بچے اب سنیما ہالوں یا شاپنگ مالس میں دکھائی دے رہے ہیں، جس سے اصل مقصد ہی فوت ہوگیا۔کچھ لوگ اس وبا سے نمٹنے کے لئے میکسیکو ماڈل پر عمل کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں جس کے تحت عوامی مقامات پر لوگوں کے آنے جانے پر پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ تاہم ڈاکٹر گلیریا کہتے ہیں کہ تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ماڈل بہت زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوا ہے۔

در یں اثناء حکومت نے اس بیماری کی روک تھام کے لئے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔سول ایوی ایشن کی ڈائریکٹریٹ نے بھارت سے آپریٹ کرنے والی تمام بین الاقوامی ایئرلائنس کو اپنے طیارے کے مسافروں کو ہیلتھ اسکریننگ کارڈ تقسیم کرنے کی ہدایت دی ہے دوسری طرف بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں پر نگاہ رکھی جارہی ہے۔

رپورٹ : افتخار گیلانی، نئی دہلی

ادارت : عاطف توقیر