1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں پولیو وائرس کی پھر نشاندہی

بینش جاوید15 جون 2016

بھارتی شہر حیدرآباد میں سوریج کے پانی میں پولیو کے وائرس کی موجودگی کے بعد سات ملین آبادی والے اس شہر میں ’ہائی الرٹ‘ کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1J78L
China Impfungen in Shanghai
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Yadong

خبررساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق حیدر آباد میں صحت کے شعبے کے اعلیٰ اہلکار راجیشور تیواری کا کہنا ہے، ’’پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث اب ایک بھرپور پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، جس میں چھ ہفتے سے تین برس کے ساڑھے تین لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔‘‘

راجیشور کا کہنا ہے کہ سیوریج پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد حیدر آباد کے 24 حساس علاقوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے کئی دہائیوں تک اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جبکہ سن 2014 میں بھارت کو پولیو سے پاک قرار دے دیا گیا تھا۔ بھارت میں پولیو کا آخری کیس مشرقی بنگال میں سن 2011 میں رپورٹ کیا گیا تھا۔

Russland Baby Impfung
سن 2014 میں بھارت کو پولیو سے پاک قرار دے دیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/ITAR-TASS/A. Ryumin

راجیشور تیواری نے حیدر آباد کے شہریوں سے کہا ہے کہ فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور پولیو ویکسینیشن تمام بچوں کو دی جائیں گی تاکہ کوئی بچہ بھی پولیو وائرس سے متاثر نہ ہو۔

صوبائی انتظامیہ نے حیدر آباد میں 750 اور قریبی رانگا ریڈی ضلع میں 122 ویکسینیشن سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر بچے کو پولیو ویکسین دی جا سکے۔ راجیشور تیواری کا کہنا ہے کہ اس پولیو مہم میں عالمی ادارہ صحت، سرکاری ملازمین، یونیسیف اور روٹری کلب حصہ لیں گے۔

حیدر آباد کی کل آبادی 6.8 ملین ہے اور اس شہر کو اکثر ’سائبرآباد‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ اس شہر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کئی بڑی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ مائیکرو سافٹ، ایکسینچر، ویرائزن اور اوریکل کے ہیڈ کوارٹر بھی اسی شہر میں قائم ہیں۔