1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں پھر دو کم سن بچیوں کا جنسی استحصال

عابد حسین17 اکتوبر 2015

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں دو کم سن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی پولیس نے تصدیق کی ہے۔ پولیس کے مطابق ان دو میں سے ایک کم سن بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1GpjE
تصویر: picture-alliance/dpa

اقتصادی ترقی کی منزلیں طے کرتی ریاست بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں مقامی پولیس نے ڈھائی سال اور پانچ سال کی کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ارتکاب کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق ڈھائی سالہ بچی کو جمعے کے دن دو افراد نے ایک مذہبی تقریب سے اغوا کیا تھا۔ یہ تقریب نئی دہلی کے علاقے نانگلوئی میں منعقد کی جا رہی تھی ۔ اِس بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد اُسے اُس کے گھر کے قریب پارک میں خون میں لت پت حالت میں پھینک دیا گیا۔

ڈھائی سالہ بچی کو جب لوگوں اور پولیس نے تلاش کرنے کے بعد ڈھونڈ نکالا تو اُس کے ساتھ زیادتی ہوئے کافی دیر ہو چکی تھی اور وہ شدید اذیت میں مبتلا ہوتے ہوئے رو رو کر بےحال ہو چکی تھی۔ خون زیادہ بہہ جانے سے وہ انتہائی نڈھال ہو چکی تھی۔ مغربی دہلی کی پولیس کے سربراہ پشپندر کمار نے بتایا کہ ابتدائی طبی معائنے کے مطابق اِس چھوٹی بچی کو کم از کم ایک مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ کمار کے مطابق دو مشتبہ افراد میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

نئی دہلی کے مشرقی حصے میں پانچ برس کی بچی کے ساتھ تین افراد نے اجتماعی زیادتی کی۔ مشرقی دہلی کی پولیس کے سینیئر اہلکار انند وہار نے بتایا کہ تینوں افراد نے بچی کو لالچ دے کر اُسے اُس کے گھر کے قریب ایک مکان کے اندر لے گئے اور اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔ زیادتی کے بعد بچی کو چھوڑ دیا۔ محلے داروں کو جب یہ بچی ملی تو اُس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور خون سارے کپڑوں پر لگا ہوا تھا۔ بچی نے محلے داروں کو اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی کہانی سُنائی۔

Indien Polizei in Neu Delhi ARCHIVBILD
نئی دہلی میں مقامی پولیس نے ڈھائی سال اور پانچ سال کی کمسن بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ارتکاب کی تصدیق کر دی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Sharma

انند وہار کے مطابق بچی کے بتانے پر محلے داروں نے واردات کے لیے استعمال ہونے والے مکان پر دھاوا بول کر تینوں ملزموں کو دبوچ لیا اور بعد میں وہ پولیس کے حوالے کر دیے گئے۔ وھار نے تصدیق کی ہے کہ میڈیکل معائنے سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ بچی کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کے مطابق دونوں کم سن بچیوں کو علاج کے لیے ہسپتالوں میں داخل کروا دیا گیا ہے۔ تقریباً ایک ہفتہ قبل نئی دہلی ہی میں ایک چار سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اُسے ریلوے ٹریک کے پاس چھوڑ دیا گیا تھا۔

دہلی کمیشن برائے خواتین کی سواتی مالیوال نے ٹویٹ پر کہا ہے کہ دہلی کیا اُس وقت جاگے گی جب ساری لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا جا چکا ہو گا۔ سواتی نے ڈھائی سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کو سارے شہر کے لیے باعثِ شرم قرار دیا ہے۔

کم سن بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر بھارت میں جنسی جرائم کی سنگینی کی ایک نئی لہر دوڑ گئی ہے۔ اِن واقعات نے بھارت کے اندر جہاں غم وغصے کی فضا پیدا کر دی ہے وہاں بیرون بھارت اِس صورتِ حال پر شدید افسوس اور تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ رواں برس بھارتی دارالحکومت میں دو ہزار سے زائد جنسی زیادتی کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے واقعات کی تعداد زیادہ ہے، یہ صرف وہ ہیں جو رپورٹ کیے گئے ہیں۔