1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں چوتھے مرحلے کی پولنگ

افتخار گیلانی، نئی دہلی 7 مئی 2009

بھارت میں اس وقت عام انتخابات کے چوتھے مرحلے کی پولنگ جاری ہے۔ اس مرحلے میں آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 85 حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Hl3v
تصویر: UNI

جن 85 حلقوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں ان میں راجستھان کے تمام 25 ، اترپردیش کے18، مغربی بنگال کے 17، ہریانہ کے تمام 10،جموں و کشمیرکا ایک ، بہا ر کے تین، پنجاب کے چاراور دہلی کے سات حلقے شامل ہیں۔

چوتھے مرحلے کی پولنگ میں نو کروڑ 46 لاکھ ووٹر 119 خواتین سمیت 1315 امیدواروں کی قسمت کافیصلہ کریں گے۔الیکشن کمیشن نے اس کے لئے ایک لاکھ 29 ہزار 103 پولنگ بوتھ بنائے ہیں جہاں تین لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیا جائے گا۔ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ طور پر منعقد کرانے کے لئے الیکشن کمیشن نے ساڑھے چھ لاکھ پولنگ اہلکار اور 250 سے زائد مشاہدین تعینات کئے ہیں۔

اس مرحلے میں جن اہم لیڈروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے ان میں کانگریس کے سینئر رہنما اور وزیر خارجہ پرنب مکھرجی، بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر راج ناتھ سنگھ، راشٹریہ جنتا دل کے صدر اور ریلوے کے وزیر لالو پرساد یادو، سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو، ترنمول کانگریس کی صدرممتا بنرجی شامل ہیں۔

بہار کی پٹنہ صاحب سیٹ پر معاملہ دلچسپ ہے کیوں کہ وہاں اپنے زمانے کے مشہور فلم اسٹار بی جے پی کے امیدوار شتروگھن سنہا کا مقابلہ ایک اور فلم اور ٹی وی اسٹار کانگریس پارٹی کے امیدوار شیکھر سمن سے ہے۔لیکن شیکھر سمن اسے نظریات کی جنگ قرار دیتے ہیں۔

BdT Wahlen in Indien
چوتھے مرحلے کی پولنگ میں نو کروڑ 46 لاکھ ووٹر 119 خواتین سمیت 1315 امیدواروں کی قسمت کافیصلہ کریں گے۔تصویر: AP

آج ہی ایک اور فلم اداکار راج ببر کانگریس پارٹی کی ٹکٹ پر اترپردیش کے فتح پور سیکری حلقے سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ خیال رہے کہ تمام بڑی پارٹیاں فلمی اداکاروں اور کھلاڑیوں کو ٹکٹ دیتی ہیں جس سے برسوں سے پارٹی کی خدمت کرنے والے سیاسی کارکنوں کو اکثر مایوسی اور ناراضگی ہوتی ہے۔ لیکن شیکھر سمن نے ڈوئچے ویلے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گلیمر زیادہ دنوں تک نہیں چلتا ہے۔ کسی بھی شخص کا کام ہی مستقبل میں اس کی کام آتا ہے۔

حالانکہ ماضی میں متعدد فلم اداکار اور کھلاڑی منتخب ہوکر پارلیمان پہنچ چکے ہیں ۔ لیکن وہ پارلیمان کی اجلاسوں میں بہت کم دکھائی دیتے ہیں۔

چوتھے مرحلے کی پولنگ اس لحاظ سے اہم ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی کی تمام سات سیٹوں کا فیصلہ ہونا ہے۔ان پر مرکزی وزیر کپل سبل، اجے ماکن، دہلی کی وزیر اعلی کے بیٹے سندیپ دکشت اور سابق کرکٹر چیتن چوہان سمیت کئی اہم امیدوار میدان میں ہیں۔جمعرات کی ہی پولنگ میں اترپردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ کی قسمت کا بھی فیصلہ ہوگا۔

اس پولنگ کی ساتھ لوک سبھا کی 543 میں سے457 یعنی 85 فیصد کے انتخابات مکمل ہوجائیں گے۔ پانچویں اور آخری مرحلے کی پولنگ 13مئی کواور ووٹوں کی گنتی 16مئی کو ہوگی اور اسی روز تمام نتائج آجانے کی امید ہے۔