1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ہاکی کھیل کا زوال

10 مارچ 2008

بھارتی ہاکی ٹیم ،اِس سال کے بیجنگ اولمپکس کھیلنے کا اعزاز حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اس کی جگہ اب برطانیہ شریک ہو گا۔۔

https://p.dw.com/p/DYMG
تصویر: AP

بھارت میں اقتصادی ترقی اورٹیلی ویژن پر کھیل کی کوریج سے کئی کھیل اپنی مقبولیت کی بلندیوںکو چھو رہے ہیں اور کچھ نامی گرامی کھیل زوال پذیر ہو گئے ہیں۔ مقبول کھیلوں میں کرکٹ سرفہرست ہے مگر ٹینس اور اب موٹر ریسنگ کو مقبولیت بہت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ہاکی ان کھیلوں میں ہے جن کو سرکار کی سرپرستی بھی کم نصیب ہو رہی ہے۔

گزشتہ سال بھارت کی وزارت کھیل نے فیصلہ کیا تھا کہ ہاکی اب ترجیحی کھیلوں میں شمار نہیں کی جائے گی۔ اب اِس میں انڈین ہاکی فیڈریشن کو مزید دہچکا اُس وقت لگا جب گرمائی اولمپک کھیلوں کے آخری مرحلے سے، بھارتی ہاکی ٹیم کا اخراج ہوا ۔

سن اُنیس سو اٹھائیس کے بعد پہلی بار بیجنگ اولمپکس وہ مقابلے ہوں گے جن میں بھارتی ٹیم شامل نہیں ہو گی۔بھارت نے آٹھ مرتبہ اولمپکس طلائی تمغہ جیتنے کا اعزا بھی حاصل کیا۔بھارت نےہاکی کی دنیا کو کئی نامور کھلاڑی دیئے ہیں جن میںدھیان چند، ان کے بیٹے اشوک کمار، اور اجیت پال سنگھ وغیرہ کئی نام ہیں۔ سابق کھلاڑی جو ابھی زندہ ہیںوہ تو اِس صورت حال پر بہت پریشان ہوں گے۔پہلی بار سن اُنیس ساٹھ کے روم اولمپکس مقابلوں میں بھارتی ہاکی ٹیم طلائی تمغہ جیتنے میں ناکام رہی اورتب اسے پاکستان سے شکست کھانا پڑی تھی۔

کئی سال بھارتی ہاکی کی نمائندگی کرنےوالے بھارتی ہاکی کے مشہور کھلاڑی دھن راج پلے کا کہنا ہے کہ کئی سال بھارتی ہاکی کی نمائندگی کرنےوالے بھارتی ہاکی کے مشہور کھلاڑی دھن راج پلے کا کہنا ہے کہ وہ بہت پریشان ہیں اور بھارتی ہاکی کی تاریخ یہ سیاہ دِن ہے۔ برطانیہ کےخلاف کوالیفائنگ میچ میں بھارتی ہاکی ٹیم کی جانب سے معیاری کھیل پیش نہ کرنے پر بھی دھن راج پلے کو افسوس ہے۔

بھارت میں اِس کھیل کے احیاءکے لیئے پریمئر لیگ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔جس میں لاکھوں ڈالر کے انعامات اور کئی اور ملکوں سے کھلاڑی شامل ہوئے تھے مگر میدانوں میں شائقین کی مطلوبہ تعداد پھر بھی نہ پہنچ سکی تھی۔ شاہ رُخ خان کی فلم بھی خاص و عام میں یہ کھیل مقبول کرنے میں ناکام رہی حالانکہ فلم بہت کامیاب ہوئی تھی۔

دوسری جانب ،خیر پاکستان میں بھی ہاکی کا کوئی حال اچھا نہیں ہے۔ قومی کھیل ہونے کے باوجود دو درجن بہترین کھلاڑی دستیاب ہونا مشکل دکھئی دیتا ہے۔شاید پاکستان اور بھارت ہاکی کھیل کے موجود لیول سے پیچھے رہ گئے ہیں یا پھر وہاں حکومتی ترجیحات کچھ اور ہیں۔

ایشیائی کھیلوں میں کانسی کا تمغہ اور عالمی درجہ بندی میں بہتر پوزیشن کی وجہ سے ،بیجنگ اولمپکس کے لیئے پاکستان کوالفائی کر چکا ہے۔ بیجنگ اولمپکس میں دوسری ٹیمیں ہیں، میزبان چین کے علاوہ، کوریا، جنوبی افریقہ،کینیڈا، ہالینڈ، سپین، بیلجئم،آسٹریلیا،نیوزی لینڈ اور برطانیہ۔یہ تمام ٹیمیں دو گروپوں میں تقسیم ہوں گی اورہر گروپ کی پہلی دو ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی۔