1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت نے ابھی تک ثبوت نہیں دئے: پاکستانی صدر

گوہر نذیر گیلانی6 دسمبر 2008

ترکی کے تاریخی شہر استنبول میں ترک اور افغان صدور کے ساتھ سہ۔ فریقی ملاقات کے بعد پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ممبئی حملوں کے تعلق سے بھارت نے ابھی تک کسی بھی قسم کے ثبوت فراہم نہیں کئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/GAW9
تصویر: AP

استنبول میں ترک صدر عبداللہ گُل اور افغان صدر حامد کرذئی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ اُن کے ملک کو دہشت گردی کا خود سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ پوچھے جانے پرکہ کیا ممبئی حملوں کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان پیدا شدہ کشیدگی کے باعث دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی رونما ہوسکتی ہے، آصف زرداری نے کہا: ’’شدت پسندوں کے خلاف جنگ ہر قیمت پر جاری رہے گی۔‘‘ آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان اپنے طور پر بھی ممبئی حملوں کی تحقیقات کررہا ہے۔

Indien Premierminister Manmohan Singh
بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ کے مطابق ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی ’’پڑوسی ملک کی سرزمین پر کی گئی‘‘تصویر: AP

دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے نئی دہلی میں روسی صدر دمتری مید ویدیف کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک مرتبہ پھر کہا کہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی ’’پڑوسی ملک کی سرزمین پر کی گئی۔‘‘ من موہن سنگھ کا واضح اشارہ اپنے ہمسایہ ملک پاکستان کی طرف تھا۔ بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ پوری دنیا یہ کہتی ہے کہ ’’شدت پسندی عالمی امن، سلامتی اور ترقی کے لئے خطرہ ہے۔‘‘ ’’ نہ صرف ہم بلکہ دیگر ممالک بھی اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمسایہ ملک کی سرزمین کو اس کارروائی کو انجام دینے کے لئے استعمال کیا گیا، مجرموں کو سزا ملنی چاہیے، اُمید ہے کہ بین الاقوامی برادری یہ بات تسلیم کرے گی کہ دہشت گرد خواہ کسی بھی جگہ ہوں یا کسی بھی طرح کے ہوں، وہ عالمی امن، خوشحالی اور ترقی کے لئے خطرہ ہیں۔‘‘

Hindus schwören Tempelbau
سخت گیر موقف کی حامل ہندو شدت پسند تنظیم ویشو ہندو پریشد کے حامی ایودھیا کے مقام پر منہدم کی گئی بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے کی قسم کھاتے ہوئےتصویر: AP

ادھر بھارت میں آج یعنی سنیچر کوتاریخی بابری مسجد کے انہدام کی سولویں برسی منائی جارہی ہے۔ سن 1992 کو آج ہی کے دن ہندو شدت پسندوں نے بھارتی ریاست اُترپردیش کے علاقے ایودھیا میں قائم بابری مسجد کو منہدم کیا تھا، جس کے بعد ملک میں بڑے پیمانے پر ہندو۔مسلم فسادات رونما ہوئے تھے۔ تب سے ہر سال مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بطور احتجاج آج کے دن کو ’’یوم سیاہ‘‘ جبکہ سخت گیر ہندو شدت پسندوں کی اکثریت اس دن کو ’’یوم فتح‘‘ کے طور پر مناتی ہے۔

بھارتی خفیہ اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ’’دکن مجاہدین‘‘ نامی غیر معروف عسکری تنظیم آج کے دن بھارت کے کسی بڑے شہر کے فضائی اڈے پر حملہ کرسکتی ہے۔ اس خدشے کے پیش نظر دارالحکومت نئی دہلی، بنگلور اور چنئی کے ائیرپورٹوں کی سیکیورٹی پہلے ہی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ ممکنہ حملوں کو روکنے کے لئے نیشنل سیکورٹی گارڈس کے کمانڈوز بھی اہم فضائی اڈوں پر تعینات کئے گئے ہیں۔

Bild von Farzana Wahidy Hamid Karzai Afghanistan
افغان صدر حامد کرذئی نے استنبول میں کہا کہ دہشت گردی سے افغانستان اور پاکستان، دونوں ملکوں، کو شدید نقصان پہنچا ہےتصویر: AP

دریں اثناء ترکی میں پاکستان اور افغانستان کے صدور نے اپنی طویل سرحد پر سرگرم طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف جاری جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ افغان صدر حامد کرذئی نے استنبول میں کہا کہ دہشت گردی سے دونوں ملکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ترکی کی حکومت افغانستان اور پاکستان کے باہمی رشتوں کو استوار کرنے کے لئے کافی عرصے سے سرگرم عمل ہے۔ میزبان ترک صدر عبداللہ گُل نے کہا کہ بھارتی شہر ممبئی میں حالیہ حملوں کے بعد افغانستان اور پاکستان کے درمیان سیکورٹی تعاون پہلے سے اور بھی زیادہ ضروری بن گیا ہے۔ ترکی میں تین روزہ سہ ۔ملکی سمٹ میں ممبئی حملوں کی زبردست الفاظ میں مزمت کی گئی۔