1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت نے انتالیس پاکستانی قیدی رہا کر دیے

12 اپریل 2011

بھارت نے دو خواتین سمیت مختلف جیلوں سے رہا کیے گئے انتالیس پاکستانیوں کو پیر کے روز واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا۔ رہائی کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری لانا ہے۔

https://p.dw.com/p/10rh4

پیرا ملٹری رینجرز کے ایک ترجمان محبوب حسین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ رہائی پانے والوں کے کاغذات کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا، ’’ تمام رہا ہونے والے افراد کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے تاکہ انہیں ان کے علاقوں میں بھیجا جا سکے۔‘

ان قیدیوں کی رہائی ایک ایسے وقت عمل میں آئی ہے جب گزشتہ ہفتے صدر آصف علی زرداری نے جاسوسی کے الزام میں تیئس سال سے پاکستان میں قید بھارتی شہری گوپال داس کی سزا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معاف کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Konflikt Indien Pakistan
دونوں ملکوں نے معمولی الزامات کی بنیاد پر قید افراد کی رہائی اور اُن کی وطن واپسی کے سلسلے میں ایک عدالتی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے

پاکستان کے سرکاری ریکارڈ کے مطابق سزا یافتہ بھارتی باشندے گوپال داس کو جون 1987ء میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی اور مقامی قوانین کے تحت اُس کی سزا رواں سال کے آخر میں مکمل ہونا تھی۔

انڈین بارڈر گارڈ لکھبیر سنگھ کے مطابق رہا کیے جانے والوں کو آٹھ مختلف جیلوں میں رکھا گیا تھا۔ زیادہ تر افراد کو ویزا کے بغیر بھارت میں داخل ہونے اور ویزے کی مدت سے زیادہ عرصے ملک میں قیام پر گرفتار کیا گیا تھا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق بھارت کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کے اس اقدام کے جواب میں پاکستان نے بھی مزید بھارتی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم دونوں ملکوں نے اس کی باقاعدہ وضاحت نہیں کی۔

دونوں ملکوں نے معمولی الزامات کی بنیاد پر قید افراد کی رہائی اور اُن کی وطن واپسی کے سلسلے میں ایک عدالتی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے،جس کا آئندہ اجلاس رواں ماہ پاکستان میں ہو گا۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: ندیم گِل