1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی بچوں کا وفد واپس بھیج دیا، پاکستانی سفیر کی طلبی

3 مئی 2017

دو فوجیوں کی ہلاکت اور ان کی لاشوں کی بے حرمتی کے تنازعے کے بعد بھارت نے پاکستانی طالب علموں کے ایک سینتالیس رکنی وفد کو واپس لاہور بھیج دیا ہے جبکہ احتجاج کے لیے نئی دہلی میں تعینات پاکستانی سفیر کو بھی طلب کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/2cJC2
Flagge Pakistan und Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Sharma

بھارت کے دورے پر گئے ہوئے تقریباً پچاس طالب علموں کے وفد کو واپس پاکستان بھیج دیا گیا ہے۔ بھارت کی وزارت برائے خارجہ امور کے ایک ترجمان گوپال باگلے کا مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستانی اسکول طلبہ پر مشتمل ایک سینتالیس رکنی وفد کو ایک غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے مدعو کیا گیا تھا اور ان بچوں کے اساتذہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

بتایا گیا ہے کہ ان بچوں کو اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام کے تحت بھارت مدعو کیا گیا تھا۔ بچوں کا یہ وفد یکم مئی کو یعنی اُسی روز بھارت پہنچا تھا، جب بھارتی حکومت نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے اُن کے دو فوجیوں کو ہلاک کرتے ہوئے ان کی لاشیں مسخ کر دی ہیں۔ دوسری جانب پاکستان نے ان تمام بھارتی الزامات کی تردید کرتے ہوئے نئی دہلی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے کوئی ثبوت فراہم کرے۔

پاکستانی طالب علموں نے ایک دن آگرا میں گزارنا تھا، بھارتی اسٹوڈنٹس سے ملنا تھا اور ان کے پروگرام میں پاکستانی سفارت خانے میں جانا بھی شامل تھا۔ ان پاکستانی بچوں کو روٹس ٹو روٹس نامی تنظیم کی طرف سے مدعو کیا گیا تھا۔

پاکستانی سفیر کی طلبی

دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کر کے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد حکومت اُن فوجیوں اور افسران کے خلاف کارروائی کرے، جو دو بھارتی فوجیوں کی ہلاکت اور ان کی لاشیں مسخ کرنے کے واقعے میں ملوث ہیں۔

بھارتی فوج کی طرف سے کہا گیا ہے کہ متنازعہ علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر دو بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا۔ بھارت کا الزام ہے کہ پاکستانی فوجیوں نے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں بھارتی چوکیوں پر شیلنگ کی اور گشت کرنے والے ایک فوجی قافلے پر حملہ کر کے دو فوجیوں کو نہ صرف ہلاک کیا بلکہ ان کی لاشیں بھی مسخ کر دیں۔

اگرچہ پاکستان ان خبروں کی صدافت سے انکار کر چکا ہے تاہم اس خبر کے بعد بھارت بھر میں شدید غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔