1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کا چندریان مشن وقت سے پہلے ختم

31 اگست 2009

بھارت نے اپنے خلائی جہاز کے ساتھ رابطہ منقطع ہونے کے باوجود چاند کی طرف بھیجے گئے اپنے پہلے خلائی مشن کو کامیاب قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/JLrw
چندریان اکتوبر 2008 کو دو سال کے لئے روانہ کیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

خلائی تحقیق کے بھارتی ادارے ISRO کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ یہ مشن ایک زبردست کامیابی تھا اور چندریان ایک نامی خلائی منصوبے کے 95 فی صد نتائج حاصل ہوگئے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ بھارتی سائنسدان چاند کے مدار میں بھارتی اسپیس کرافٹ سے رابطہ ٹوٹ جانے پرکافی مایوس تو تھے تاہم وہ اس مشن کی کامیابی پر بہت خوش بھی تھے۔

ISRO کے مطابق جب رابطہ بحال کرنے کی جملہ کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں تو پھر یہ مشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ چندریان ایک سے بھارتی ماہرین کا رابطہ ہفتہ کی صبح منقطع ہوگیا تھا۔ اس بارے میں چھان بین شروع کر دی گئی ہے کہ رابطہ منقطع ہونے کی وجہ کیا تھی۔

چندریان ایک نامی اس مشن کے تحت چاند کی سطح پر موجود معدنیات،کیمیائی مادوں اور زمین کی سطح کے بارے میں معلومات حاصل کی جانا تھیں، اور چندریان نوے فیصد سے زیادہ ڈیٹا زمین پر بھیج چکا تھا۔ اس ڈیٹا میں چاند کی 70 ہزار تصویریں بھی شامل ہیں۔

بغیر کسی خلاباز کے روانہ کئے جانے والے اس بھارتی خلائی پروجیکٹ پر 80 ملین ڈالرکی لاگت آئی تھی اور اسے 22 اکتوبر 2008 کو دو سالہ مشن پر خلا کی طرف بھیجا گیا تھا۔ اب تک ایشیا کے دو ممالک چین اور جاپان چاند کی طرف اپنے اپنے مشن بھیج چکے ہیں۔

بھارتی خلائی ادارے کے مطابق بغیر کسی خلاباز کے بھیجے جانے والے اگلے مشن چندریان دو پر کیا جانے والا کام بھی جاری ہے اور امید ہےکہ یہ مشن 2012ء میں لانچ کر دیا جائے گا۔

بھارت مریخ اور زہرہ پر تحقیقات کے لئے سیٹیلائٹ کی تیاری اور ساتھ ہی 2020ء تک خلابازوں کے ساتھ ایک اور مشن کی ممکنہ روانگی پر بھی کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھارتی خلائی ادارےکے مطابق چندریان مشن 315 دنوں تک جاری رہا جو ایک اچھا ریکارڈ ہے ورنہ بہت سے خلائی تجربے تو ایک ماہ کے اندر ہی ناکام ہو جاتے ہیں۔

رپورٹ عدنان اسحاق

ادارت مقبول ملک