1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کی طرف سے پاکستان کو دوستی کا اشارہ

9 جون 2009

بھارت نے کئی ماہ کے تعطل کے بعد پاکستان کے ساتھ دوستی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان امن کے راستے پر چلنے کے لئے رضا مند ہے تو وہ بھی دوستی کے لئے قدم بڑھانے کو تیار ہے۔

https://p.dw.com/p/I63g
من موہن سنگھ نے حال ہی میں دوبارہ وزارت عظمیٰ کا قلم دان سنبھالا ہےتصویر: UNI

منگل کے روز وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نے پارلیمان میں صدر کی تقریر پر شکریہ کی بحث کا جواب دیتے ہوئےکہا کہ پاکستان کے ساتھ بھارت کی دوستی کافی اہمیت رکھتی ہے کیوں کہ پڑوسی ملک میں عدم استحکام کا اثر اس پر پڑنا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھارت کے مفاد میں ہے کہ پاکستان کے ساتھ امن کی دوبارہ کوششیں کی جائیں لیکن تالی بہرحال دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے اور اگرپاکستان کی قیادت امن کے راستے پر چلنے کو تیار ہے تو بھارت آدھے سے بھی زیادہ راستہ چلنے کو تیار ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات رک گئےتھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پاکستان ممبئی سمیت ماضی میں ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے وہ تمام ذرائع استعمال کرے گا جس سے انصاف کو یقینی بنایا جاسکے۔بھارت اور پاکستان کے عوام ایسے اقدامات کا خیرمقدم کریں گے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے حکومت پاکستان بھارت کی خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے اپنی سرزمین کو استعمال نہیں ہونے دے گی اور اس کے لئے مضبوط، حوصلہ افزا اور موثر قدم اٹھائے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بھارت جس طرح کی ترقی کا خواب دیکھ رہا ہے، پڑوسی ملک میں عدم استحکام کے سبب وہ ممکن نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں بھارت کی مضبوط معیشت، آسٹریلیا میں بھارتی طلبہ کی خلاف نسلی حملے اور خواتین ریزرویشن بل جیسے امور پر بھی اظہار خیال کیا۔ تاہم ریلوے کے سابق وزیر اور راشٹریہ جنتا دل کے صدر لالو پرساد یادو نے خواتین ریزرویشن بل کو موجودہ شکل میں منظور کرانے کی مخالفت کی اور کہا کہ خواتین کودی جانے والی ریزرویشن میں اقلیتوں، قبائلی، دلت اور پسماندہ طبقات کی عورتوں کو الگ سے ریزرویشن ملنی چاہئے۔

وزیر اعظم کی تقریر کے ساتھ صدر کے خطبے پر شکریہ کی تحریک منظور کرلی گئی اور پندرہویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس ملتوی کردیا گیا۔ اب جولائی کے آغاز میں بجٹ اجلاس کے ساتھ پارلیمان کی میٹنگ شروع ہوگی۔

رپورٹ : افتخار گیلانی

ادارت : عاطف توقیر