1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمررسیدہ عورتیں آئی وی ایف ٹیکنالوجی سے ماں بننے کے قابل

بینش جاوید
29 مئی 2017

بھارت میں 50 برس کی عمر سے زائد کی عورتیں آئی وی ایف ٹیکنالوجی سے ماں بن رہی ہیں۔ ماہرین کی رائے میں اتنی دیر سے ماں بننا نہ صرف ماں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ يہ پیدا ہونے والے بچے کے ساتھ بھی زیادتی ہے۔

https://p.dw.com/p/2dlKb
Bildergalerie Holi Fest in Indien 2013
تصویر: picture-alliance/AP

نیوز ایجنسی ايسوسی ايٹڈ پريس کے مطابق بھارت کی رہائشی منجیت کور 58 برس کی عمر میں ماں بنی ہے۔ اس کی پندرہ ماہ کی بچی کور کے ساتھ کھیلتی ہے، شرارتیں کرتی ہے اور کور ایک پل بھی اسے اپنی آنکھوں سے اوجھل نہیں ہونے دیتی۔ لگ بھگ چالیس برس تک کور کو ’بانجھ ‘ ہونے کے طعنے سننا پڑے تھے۔ لیکن 58 برس کی عمر میں کور نے شمالی بھارت میں ایک متنازعہ آئی وی ایف ہسپتال سے علاج کروایا اور وہ حاملہ ہو گئی۔

بھارت میں گزشتہ چند برسوں میں ملک بھر میں ہزاروں آئی وی ایف سينٹرز بن گئے ہیں۔ بھارتی معاشرے میں عورت کا ماں نہ بننا ایک معیوب عمل سمجھا جاتا ہے اور اکثريتی طور پر عورت کو ہی اس کا ذمہ دار ٹہرایا جاتا ہے۔

تاہم طبی ماہرین کی رائے میں کور کا ماں بننا اور اس جیسے دیگر حمل نہ صرف ماں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ پیدا ہونے والے بچوں کے ساتھ بھی زیادتی ہے کیوں کہ عمر رسیدہ ماں باپ زیادہ عرصے تک اپنے بچوں کے لیے زندہ نہیں رہ سکیں گے۔

2008 Indien Rajo Devi mit 68 zum ersten Mal Mutter
ڈاکٹر بھشنوئی کے علاج سے گزشتہ برس ایک ستر برس کی عورت ماں بن گئی تھیتصویر: STRDEL/AFP/Getty Images

کور نے اپنا علاج ڈاکٹر بھشنوئی سے کراوایا تھا۔ اس ڈاکٹر نے آئی وی ایف  کے ذریعے چالیس، پچاس اور بعض اوقات 60 سال سے زائد عمر کی عورتوں کو ماں بننے میں مدد فراہم کی ہے۔ ڈاکٹر بھشنوئی کے علاج سے گزشتہ برس ایک ستر برس کی عورت حاملہ ہوگئی اور اس نے بچے کو بھی کامیابی سے جنم دے دیا تھا۔ اس ڈاکٹر کے ناقدين کا کہنا ہے کہ بھشنوئی ’ایک خدا‘ بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ بھارت کے ’ادارہء برائے اسیسٹیڈ ریپروڈکشن‘ کے سربراہ ڈاکٹر نریندر ملھوترا کا کہنا ہے،’’ ہمیں نانیوں اور دادیوں کو ماں نہیں بنانا۔ عورتوں کا جسم اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ وہ 50 سال سے زیادہ کی عمر میں ماں بن سکتیں۔‘‘

دنیا بھر میں آئی وی ایف کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر 45 برس ہے۔ بھشنوئی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مریضوں کا انتخاب کئی ٹیسٹس کے بعد کرتا ہے۔ ڈاکٹر بھشنوئی کے کلينک میں حد سے زیادہ رش اس بات کی گواہی ہے کہ بھارت میں لوگ اپنے بچے کی پیدائش کے لیے اپنی زندگی بھر کی کمائی بھی دینے کو تیار ہیں۔ بھشنوئی کے کلنک میں آئی وی ایف کی ایک سائیکل کی قیمت ایک لاکھ دس ہزار بھارتی روپے ہے۔ کور اور اس کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی فکر نہیں ہے کہ وہ اس ادھیڑ عمر میں بچے کی پرورش کریں گے۔ کور کا کہنا ہے اب وہ کوشش کرے گی کہ آئی وی ایف کے ذریعے اپنی بیٹی کے لیے ایک اور بہن یا بھائی پیدا کر سکے۔