1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سات مبینہ باغی ہلاک

7 اکتوبر 2009

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دہشتگردوں کے خلاف ایک بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں تین اضلاع پلوامہ، بارہ مولا اور کپواڑہ میں غالباً لشکرِ طیبہ کے ایک اہم کمانڈر سمیت سات مبینہ باغی مارے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/K1W4
تصویر: AP

بھارتی فوج نے مرنے والے کمانڈر کا نام ابو حمزہ بتایا ہے اور کہا ہے کہ اُس کا تعلق پاکستان سے ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر مرنے والے باغیوں کا تعلق لشکرِ طیبہ سے تھا۔ بھارت اِس کالعدم تنظیم کو گذشتہ سال کے ممبئی حملوں کا اصل ذمہ دار قرار دیتا ہے۔

سب سے بڑی جھڑپ کپواڑہ کے پاس ہوئی، جہاں چار عسکریت پسند مارے گئے۔ لائن آف کنٹرول کے قریب ہونے والے ایک واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ریاستی پولیس افسر فاروق احمد نے کہا:" یہ جھڑپ اس وقت ہوئی، جب عسکریت پسند گھنے جنگل میں چھپنےکی کوشش کر رہے تھے اور ان کا سامنا پولیس اور فوج کی ایک مشترکہ سرچ ٹیم سے ہوگیا۔" فاروق احمد کا مزیدکہنا تھا:"جب تک پاکستان سےعسکریت پسندوں کی دراندازی مکمل طور پر بند نہیں ہو گی، اس قسم کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔"

Indien Kaschmir
تصویر: AP

اس تازہ واقعے کے بعد بھارتی میڈیا اور دیگر اعلٰی حکام نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشتگردوں کی سر پرستی کا الزام لگایا ہے۔ اسی حوالے سے ایک بیان دیتےہوئے بھارتی وزیر دفاع اے کے اینتھونی نےکہا ہے کہ "پاکستان دہشتگردوں کی کشمیر میں دراندازی کے حوالے سے تسلی بخش اقدامات نہیں کر رہا"۔

بھارتی ٹی وی چینلز کی مختلف رپورٹوں میں بھی ملا جلا ردَعمل سامنے آ رہا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پاکستان نے اُن طالبان کو بھی بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں داخل کرنے کی کوشش کی، جنہوں نے سوات میں پاکستانی آرمی کے سامنے ہتھیارڈال دئے تھے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں جاری اس قسم کی کارروائیوں میں اَسی کے عشرے کے اواخر سے اب تک پینتالیس ہزار سے زائد افراد مارے جا چکےہیں۔

رپورٹ: عبدالرؤف انجم

ادارت: امجد علی