1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھوٹان میں بادشاہ کی شادی پر جشن کا سا سماں

13 اکتوبر 2011

بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھسار نامگل وانگ چک کل جعمرات کے روز ہمالیہ کی حسین وادیوں میں تھمپو میں ایک روایتی تقریب میں اپنے سے دس سال کم ایک عام شہری لڑکی کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

https://p.dw.com/p/12rSy
تصویر: Royal Office Bhutan

اکیس سالہ طالبہ جیٹسن پیما جن کے والد ایک پائلٹ ہیں، وانگ چک سے پہلی بار تب ملیں جب وہ صرف سات برس کی تھیں۔ تب سے وانگ چک ان سے محبت کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ اکتیس سالہ وانگ چک، جنہوں نے 2008 میں تخت سنبھالا، 'پانچویں بادشاہ' اور 'ہمالیہ کے دلکش شہزادے' کے نام سے بھی پکارے جاتے ہیں اور ان کی شادی کی تقریب بھی ان کے نام سے کم دلکش نہ تھی۔

اکیس سالہ طالبہ جیٹسن پیما جن کے والد ایک پائلٹ ہیں، وانگ چک سے پہلی بار تب ملیں جب وہ صرف سات برس کی تھیں
اکیس سالہ طالبہ جیٹسن پیما جن کے والد ایک پائلٹ ہیں، وانگ چک سے پہلی بار تب ملیں جب وہ صرف سات برس کی تھیںتصویر: dapd

ملک کے مقدس ترین مانے جانے والےقدیم خانقاہی قلعے کوانتہائی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ شاہی نجومیوں کے کہنے پر شادی کی تقریب ٹھیک آٹھ بج کر بیس منٹ پر شروع ہوئی۔ دلہن کو قلعے کے متوازی بہنے والے دریا کے کنارے بنے لکڑی کے پل پر سے گزار کر قلعے میں لایا گیا جہاں بادشاہ ان کا پہلے ہی سے انتظار کر رہے تھے۔

دلہن سنہرے اور لال رنگ کا روایتی شاہی لباس پہنے ہوئے تھیں۔ ہزاروں مہمانوں کے بیچ بادشاہ نے جب اپنی ملکہ کو ریشم سے بنا بروکیڈ تاج پہنایا تو پورے قلعے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ اس کے بعد دونوں نے ایک سنہرے پیالے میں سے اپنی ابدی زندگی اور اٹوٹ رشتے کے لئے پانی پیا۔

دلہن سنہرے اور لال رنگ کا روایتی شاہی لباس پہنے ہوئے تھیں
دلہن سنہرے اور لال رنگ کا روایتی شاہی لباس پہنے ہوئے تھیںتصویر: dapd

1988 کے بعد یہ بھوٹان کی پہلی شاہی شادی تھی اور شہریوں کو اس کا بے صبری سے انتظار تھا۔ موجودہ مہمانوں کے ساتھ ساتھ ملک کے 70 ہزار باشندوں نے اس تقریب کو ٹی وی پر براہِ راست دیکھا۔

شادی کی خوشی میں ملک بھر میں تین روز کی حکومتی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

رپورٹ: عائشہ حسن

ادارت: امجد علی