1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیوی کے خلاف بنگلہ دیشی شخص کا جنونی اقدام

16 دسمبر 2011

جمعرات کے روز بنگلہ دیشی پولیس نے متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے ایک شہری کو وطن واپسی پر اپنی بیوی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کا ہاتھ کاٹنے کے جرم میں حراست میں لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13TwO
تصویر: picture alliance / landov

پولیس کے مطابق اس شخص کے اس اقدام کی وجہ اس کی بیوی کی اعلیٰ تعلیم کے حصول کی کوشش بنی، جو بغیر اجازت مزید پڑھنے کی خواہش مند تھی۔

پولیس سربراہ محمد صلاح الدین کے مطابق رفیق الاسلام نامی یہ شخص اپنی 21 سالہ بیوی کو رسیوں سے باندھ کر اس بات پر سزا دیتا رہا کہ اس نے بغیر اجازت مزید پڑھائی کا سوچا بھی کیسے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص نے اپنی بیوی کے منہ کو ٹیپ سے بند کر رکھا تھا تاکہ وہ شور بھی نہ مچا سکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ شخص خود صرف آٹھ جماعتیں پاس ہے جبکہ اس کی بیوی اعلیٰ تعلیم کے لیے کالج کا رخ کرنا چاہتی تھی اور یہ اس بات پر حاسد تھا کہ اس کی بیوی اس سے زیادہ تعلیم کرنا چاہتی ہے۔

Bangladesch Wahlen
بنگلہ دیش میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں پھر بھی اضافہ ہو رہا ہےتصویر: Mustafiz Mamun

پولیس کے مطابق دارالحکومت ڈھاکہ کے اس 30 سالہ رہائشی رفیق الاسلام نے اپنا جرم قبول کیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس نے اپنی بیوی کے دائیں ہاتھ کی پانچوں انگلیاں کاٹ ڈالیں اور اس جرم میں اسے ممکنہ طور پر عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

رفیق الاسلام کی زوجہ حوا اختر کو طبی امداد مہیا کرنے کے بعد اس کے والدین کے گھر پہنچا دیا گیا ہے۔ حوا اختر نے ایک مقامی انگریزی اخبار دی اسٹار سے بات چیت میں کہا کہ اس تمام تر واقعے کے باوجود وہ مزید تعلیم کا ارادہ تبدیل نہیں کرے گی۔ حوا اختر نے کہا کہ وہ دائیں ہاتھ کی بجائے بائیں ہاتھ سے لکھے گی مگر ’ہر صورت میں کالج جائے گی۔‘

بنگلہ دیش میں خواتین کی تعلیم کے خلاف واقعات میں یہ ایک تازہ واقعہ ہے۔ اس جنوب ایشیائی ملک میں خواتین کو تعلیم کے حصول کی خواہش کی وجہ سے تشدد کے سامنے کے رجحان میں خاصا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں