تائيوان : منہدم ہونے والی بلڈنگ کا ڈویلپر گرفتار
9 فروری 2016جنوبی تائيوان کے شہر تاينان ميں زلزلے کے نتيجے ميں منہدم ہونے والی عمارت بنانے والے شخص کی گرفتاری کا وارنٹ منگل کی صبح ہی جاری کيا گيا تھا اور اطلاعات ہيں کہ اسے حراست ميں لے ليا گيا ہے۔ قبل ازيں ايک سرکاری اہلکار کے ذرائع سے بتايا گيا تھا کہ استغاثہ کی جانب سے عمارت کی کنسٹرکشن ميں ملوث فرد کا وارنٹ جاری کر ديا گيا تھا۔ تاينان کے محکمہ برائے ليگل افيئرز کے ڈائريکٹر ہاسيو پو ژين نے بتايا کہ ڈویلپر کو ’negligent homicide‘ کے الزامات کے تحت حراست ميں ليا گيا ہے۔
پچھلے ہفتے چھ فروری کے روز ريکٹر اسکيل پر 6.4 کی شدت سے آنے والے زلزلے کے نتيجے ميں تاينان شہر ميں ايک سولہ منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہو جانے کے سبب درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کا کام اب بھی جاری ہے۔ تازہ ترين اطلاعات کے مطابق اب تک انتاليس افراد کی ہلاکت کی تصديق ہو چکی ہے جبکہ ريسکيو حکام اب تک تقريباً 210 افراد کو ملبے کے نيچے سے نکال چکے ہيں۔ حکام امکان ظاہر کر رہے ہيں کہ اب بھی تقريباً سو افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہيں۔
بچ جانے والوں کی کہانیاں
حادثے کے تقريباً اکسٹھ گھنٹے بعد پير کے روز ملبے سے زندہ نکالے جانے والوں ميں ايک آٹھ سالہ بچہ لِن سُو چِن بھی شامل تھا، جس کے ہمراہ اس کی اٹھارہ سالہ ايک رشتہ دار چين مے جےکو بھی بچا ليا گيا۔ منگل کی صبح تک موصولہ رپورٹوں کے بعد لِن سُو چِن کی طبی حالت کافی بہتر بتائی جا رہی ہے۔ اس نے آج اپنے والد سميت دادا اور دادی سے کچھ الفاظ کہے اور اپنی من پسند ’آئس کريم‘ کی فرمائش کی۔
اسی طرح کو چِنگ چُنگ بھی تقريبا تين دن تک منہدم عمارت کی ايک ديوار کا سہارا ليے اپنی گرل فرينڈ کے ساتھ پڑے رہے اور جب انہيں بچايا گيا، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ زندہ بچ جانے کی اميد ہی کھو چکے تھے۔ انہيں پير کے روز ريسکيو کيا گيا اور ساتھ ہی ان کی گرل فرينڈ کو بھی بچا ليا گيا۔ کوچِنگ نے کہا ہے کہ وہ اپنے ريسکيو کے بعد اپنے چاہنے والوں کے ساتھ ملاقات کی خواہش رکھتے ہيں۔