1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تائیوان میں زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی

عاطف بلوچ7 فروری 2016

تائیوان میں زلزلے کی تباہ کاریوں کی وجہ سے ہلاک شدگان کی تعداد اٹھائیس ہو گئی ہے۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ ریسکیو اور امدادی عملہ ایک بلڈنگ کے ملبے تلے دبے 128 افراد کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hr6K
Taiwan Erdbeben Rettungsarbeiten
امدادی کارکن جدید آلات کے ساتھ ملبے کو انتہائی احتیاط سے کاٹتے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی کوشش میں ہیںتصویر: Reuters/T. Siu

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے تائیوان کے حکام کے حوالے سے تصدیق کر دی ہے کہ چھ فروری کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد اٹھائیس تک پہنچ چکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ متعدد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں اور ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

ہفتے کے دن آنے والے اس زلزلے کے باعث جنوبی تائیوان کے شہر تاینان میں ایک سولہ منزلہ بڑی بلڈنگ بھی منہدم ہو گئی تھی، جس کے ملبے میں اب بھی کم ازکم ایک سو اٹھائیس افراد دبے ہوئے ہیں۔ اس بلڈنگ میں سو گھر تھے۔

Taiwan Erdbeben
ریسکیو کے کاموں میں ہنگامی کرینز اور سیڑھیوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/R. B. Tongo

حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس بلڈنگ کے منہدم ہونے کے بارے میں حقائق جاننے کے لیے تحقیقاتی عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ایسی خبریں بھی ہیں کہ اس بلڈنگ میں مناسب حفاظتی انتظامات کا فقدان تھا۔ یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ اس کی تعمیر کے دوران مروجہ قوانین کی خلاف وزری کی گئی تھی۔

تاینان کے میئر ولیم لائی نے کہا ہے کہ اگر اس بلڈنگ کی تعمیر میں ناقص مٹیریل استعمال کیا گیا تھا یا تعمیرات کے مروجہ قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تھی تو باقاعدہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اتوار کے دن صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقاتی عمل جاری ہے اور جلد ہی قانونی کارروائی کے حوالے سے فیصلہ کر لیا جائے گا۔

اس بلڈنگ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ عمارت کمزور تھی جبکہ حالیہ زلزلوں کی وجہ سے اس کی دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی تھیں۔ ان کے مطابق متعلقہ حکام کو شکایت درج کرانے کے باوجود اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔

تاہم لائی نے کہا ہے کہ فی الحال تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ملبے تلے دبے افراد کو بحفاظت نکال لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے مطابق اس بلڈنگ میں 270 نفوس آباد تھے لیکن معلوم ہوا ہے کہ اس بلڈنگ میں واقع گھروں میں حقیقی طور پر تین سو سے زائد افراد رہ رہے تھے۔ لائی کے مطابق اس ملبے تلے دبے افراد کو زندہ نکالنا ایک مشکل کام ہے۔

Taiwan starkes Erdbeben
متعدد افراد ابھی تک لاپتہ ہیں اور ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/R. B. Tongo

بتایا گیا ہے کہ امدادی کارکن جدید آلات کے ساتھ ملبے کو انتہائی احتیاط سے کاٹتے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی کوشش میں ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ریسکیو کے کاموں میں سدھائے ہوئے کتوں اور ہنگامی کرینز اور سیڑھیوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک دو سو افراد کو نکالا جا چکا ہے جبکہ پچاس افراد بغیر کسی مدد کے خود ہی اس ملبے سے نکل آئے ہیں۔

تائیوان دو ساختمانی تختیوں tectonic plates کے ایک جنکشن کے قریب واقع ہے۔ اس علاقے میں زلزلوں کا آنا ایک معمول کی بات تصور کی جاتی ہے۔ اس لیے وہاں تعمیرات کے کاموں میں ایسی عمارتیں بنائی جاتی ہیں، جو شدید زلزلوں کی جھٹکوں کو بھی برداشت کر لیتی ہیں۔ تائیوان میں 1999ء میں سات اعشاریہ چھ شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس میں چوبیس سو افراد مارے گئے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید