1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تابکاری چین اور جنوبی کوریا جا پہنچی

29 مارچ 2011

جاپان میں زلزلے سے متاثرہ جوہری پاور پلانٹ سے ا ٹھنے والی تابکاری چین کے مزید علاقوں سمیت جنوبی کوریا میں بھی پہنچ گئی ہے۔ تاہم ان ممالک کے حکام نے کہا ہے کہ اس سے وہاں انسانی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/10jPD
تصویر: AP

بیجنگ حکام کا کہنا ہے کہ جاپان کے زلزلے سے متاثرہ جوہری پاور پلانٹ فوکوشیما ڈائچی سے اٹھنے والی تابکاری چین کے مزید علاقوں میں پائی گئی ہے۔ وہاں حکام نے پہلے ہی شمال مشرقی صوبے Heilongjiang میں تابکاری کی کم تر سطح کی تصدیق کی تھی۔

منگل کو وزارت برائے ماحولیاتی تحفظ نے ایک بیان میں کہا کہ شنگھائی سمیت جنوب مشرقی علاقوں میں بھی تابکاری پائی گئی ہے۔ اس وزارت کے مطابق متاثرہ علاقوں میں تابکاری کے اثرات کا پتہ ہوا کے لیبارٹری ٹیسٹ سے لگایا گیا ہے۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ تابکاری کی سطح کم تر ہے اور اس سے انسانی صحت کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

جنوبی کوریا میں جوہری تحفظ سے متعلق ادارے KINS کے مطابق دارالحکومت سیول میں تابکاری کی معمولی سطح کا پتہ لگایا گیا ہے۔ اس جوہری ادارے نے سیول میں 12 مقامات پر ہوا کا تجزیاتی ٹیسٹ کرنے کے بعد یہ اعلان کیا ہے۔ تاہم اس ادارے کا بھی یہی کہنا ہے کہ اس سے انسانی صحت کو خطرہ نہیں ہے۔

NO FLASH Naoto Kan Japan Erdbeben Atomkrise
جاپان کے وزیر اعظم ناؤتو کانتصویر: AP

چین اور جنوبی کوریا کی فضا میں ریڈیو ایکٹو آئیوڈین کی ریڈی ایشن کی تصدیق کی گئی ہے۔اُدھر جاپان میں زلزلے سے متاثرہ فوکوشیما ڈائچی پاور پلانٹ کی عمارت کے باہر پانی میں ریڈیو ایکٹو کی بلند سطح پائی گئی ہے۔ تابکاری کا یہ اخراج ری ایکٹر نمبر ٹو سے ملحقہ ایک سرنگ میں پایا گیا ہے۔

اس جوہری پلانٹ کے ارد گرد زمین میں بھی ریڈیو ایکٹو دھات پلوٹونیم پائی گئی ہے۔ اس پلانٹ کے نگران ادارے ٹوکیو الیکٹریکل پاور کمپنی کا کہنا ہے کہ پلانٹ کے گرد پانچ مختلف مقامات پر زمین کے ٹیسٹ کیے گئے، جس کے بعد وہاں پلوٹونیم کے پائے جانے کی تصدیق ہو سکی ہے۔

دوسری جانب جاپان کے وزیر اعظم ناؤتو کان نےکہا ہے کہ جوہری بحران کے تناظر میں ان کی حکومت انتہائی الرٹ ہے۔ انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں بجٹ کمیٹی کو بتایا کہ صورت حال کا پیشگی اندازہ لگانا بدستور مشکل بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان حالات کا سامنا انتہائی مستعدی سے کرے گی۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں