1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تبّتی بدھوں کے چینی حکومت کے خلاف مظاہرے

14 مارچ 2008

جمعے کے روز چین کے زیرِ انتظام تبّت کے دارلحکومت سہا سا میں بدھ مذہب کے پیروکاروں اور چینی پولیس کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد کے زخمی اور ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

https://p.dw.com/p/DYDl
تصویر: AP

گو کہ چینی زرائع ابلاغ نے مظاہروں کی تصدیق کی ہے، مجموعی طور پر چینی میڈیا نے مظاہروں کا بلیک آئوٹ کیا ہے۔ چینی حکمرانی کے خلاف تبّتی بھکشوئو ں کے حالیہ مظاہرے پیر کے روز سے نہ صرف چین بلکہ بھارت اور نیپال میں بھی جاری ہیں اور جمعے کے روز تبّت کے دارلحکومت میں یہ مظاہرے پر تشدّد شکل اختیار کر گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین نے متعدّد دکانوں، گاڑیوں اور فوجی جیپوں کو نذرِ آتش کر دیا۔

یہ مظاہرے انیس سو انسٹھ میں چینی حکومت کے خلاف اٹھنے والی ناکام تبّتی تحریک کے انچاس سال پورے ہونے کے موقع پر منعقد کیے گئے۔انیس سو اسّی میں ہونے والے چین مخالف مظاہروں کے بعد یہ سب سے بڑے مظاہرے تسلیم کیے جا رہے ہیں۔

تبّت ایک ایسا متنازعہ علاقہ ہے جس کے بارے میں مختلف ممالک اور ادارے مختلف آراء رکھتے ہیں۔ اس کا زیادہ تر حصّہ چین کے زیرِ انتظام ہے جب کہ کچھ حصّہ بھارت کے قبضے میں بھی ہے۔ اقوامِ متحدہ تبّت کو وسطی ایشیا کا حصّہ مانتا ہے جب کہ بہت سی علمی درسگاہوں کے نذدیک تبّت جنوبی ایشیا کا حصّہ ہے۔

حالیہ تبّتی مظاہروں پر پوری دنیا کو تشویش ہے خاص طور پر امریکہ اور مغربی ممالک کو جو تبّت پر چینی تسلّط اور انسانی حقوق کی مبینّہ خلاف ورزیوں کے سب سے بڑے ناقد ہیں۔

حالیہ مظاہروں کے ضمن میں تبّتی بدھوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور چینی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طاقت کے استعمال سے گریز کرے۔ ساتھ ہی دلائی لامہ نے مظاہرین سے پر امن رہنے کی بھی اپیل کی ہے۔ دریں اثناء امریکی حکومت نے اپنے شہریوں کو تبّت کے سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ایک پریس ریلیز میں نہ صرف چین بلکہ بھارت اور نیپال سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ تبّتی مظاہرین کو رہا کرے۔ ہیومن رائٹس واچ نے چینی حکومت کے طرزِ عمل پر کڑی تنقید کی ہے۔

بعض مبصرین کی رائے میں تبّتی بدھوں کے ان مظاہروں کا ایک ایسے وقت میں رونما ہونا جب اس سال بیجنگ عالمی اولمپکس مقابلوں کی میزبانی بھی کر رہا ہے، خاصا معنی خیز ہے۔ ان مبصرین کی رائے میں چین میں کمیونسٹ پارٹی کی حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے کے لیے اس سے زیادہ مناسب وقت کوئی اور نہیں ہو سکتا جب عام صورتِ حال کے بر خلاف ساری دنیا کی نگاہیں چین پر لگی ہیں