1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترقی یافتہ ممالک کو ذمہ داری نبھانا ہو گی، میرکل

11 نومبر 2017

بون میں موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر جاری اجلاس کے تناظر میں جرمن چانسلر میرکل نے کہا کہ ہر ملک کو عالمی حدت میں اضافے کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔ ان کے بقول اس سلسلے میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/2nT95
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنی ہفتہ وار پوڈ کاسٹ میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں فوری طور پر حل کیا جانا ایک مسئلہ ہے اور ہر ملک کو چاہیے کو زمینی حدت کو دو ڈگری سیلسیئس یا بہتر ہے کہ 1.5 ڈگری تک محدود رکھنے میں مدد کرے۔ یہ ہدف دو سال قبل پیرس میں تحفظ ماحول کانفرنس میں طے کیا گیا تھا۔

میرکل نے مزید کہا کہ صنعتی طور پر ترقی یافتہ ممالک کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے ایسی ماحول دوست ٹیکنالوجی تیار کریں، جس سے روز گار کی منڈی کو کوئی نقصان نہ پہنچے، ’’ ہمیں کچھ حاصل نہیں ہو گا کہ اگر اسٹیل و تانبے کے کارخانے اور ایلمونیم پلانٹس ہمارے ملکوں میں بند کرتے ہوئے ایسی ریاستوں میں منتقل کر دیے جائیں، جہاں تحفظ ماحول کے حوالے سے ضوابط سخت نہ ہوں۔ اگر ایسا ہوا تو اس سے ماحولیات کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔‘‘

اس بین الاقوامی اجلاس کے موقع پر تحفظ ماحول کی خاطر سرگرم تنظیموں اور اداروں کی جانب سے مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ آج ہفتے کے روز بون میں ہزاروں افراد نے توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کے فروغ کے حق میں شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن سے لے کر اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب مارچ کیا۔ منتظمیں کو امید تھی کہ آج کے اس احتجاج میں کم از کم پانچ ہزار افراد شریک ہوں گے تاہم پولیس کے مطابق مظاہرین کی تعداد پانچ ہزار سے کافی کم تھی

بون میں جاری اس اجلاس میں 190 ممالک کے ہزاروں نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔ اس دوران 2015ء میں پیرس میں طے پانے والے معاہدے کو عملی شکل دینے کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

بون شہر رنگارنگ روشنیوں سے جگ مگا اٹھا