1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی شام میں عسکری مداخلت کی تیاری کر رہا ہے، روس کا الزام

عاطف بلوچ4 فروری 2016

روس نے ترکی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شام میں عسکری مداخلت کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ماسکو کے مطابق اس مقصد کے لیے ترکی شام کی سرحد پر فوجی اور عسکری ساز و سامان جمع کر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hq0J
Türkei Armee Soldaten Symbolbild
روس نے ترکی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شام میں عسکری مداخلت کا منصوبہ بنا رہا ہےتصویر: picture-alliance/AA/V. Gurgah

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے روسی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایسے شواہد ملے ہیں کہ ترکی شام میں فوجی مداخلت کی تیاریاں کر رہا ہے، ’’ہمیں ایسے سنجیدہ زمینی حقائق ملے ہیں، جس کی وجہ سے ہم شک کر سکتے ہیں کہ ترکی خود مختار ریاست شام میں عسکری کارروائی کا منصوبہ بنا رہا ہے۔‘‘

روسی حکومت شامی صدر بشار الاسد کی حامی ہے جبکہ ترکی شامی باغیوں کی حمایت کرتا ہے۔ ترک فوج کی طرف سے گزشتہ برس نومبر میں فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ایک روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد سے ان دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ ابھی تک ختم نہیں ہو سکا ہے۔

روسی وزارت دفاع کی طرف سے یہ تازہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب ترک وزیر اعظم نے جمعرات کے دن لندن ميں منعقدہ بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس میں ماسکو پر الزام عائد کیا کہ وہ شام میں ’جنگی جرائم‘ کا مرتکب ہو رہا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس نے شامی سرحد سے متصل ترک علاقوں میں ترک فوجیوں کی غیر معمولی سرگرمیوں کو نوٹ کیا ہے جبکہ وہاں عسکری ساز و سامان کی تعیناتی میں بھی اضافہ ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ یہی وہ وجوہات ہیں، جن کی بنا پر شک کیا جا سکتا ہے کہ ترک فوج شام میں مداخلت کی تیاری میں ہے۔

روسی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی کی طرف سے ایسا کوئی بھی اقدام شامی خانہ جنگی کی صورتحال کو مزید ابتر بنا سکتا ہے۔ روسی حکومت نے کہا ہے کہ اس صورتحال میں پینٹاگون، نیٹو اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی ایک حیران کن بات ہے۔

دوسری طرف ترکی وزارت خارجہ نے فوری طور پر ان روسی دعوؤں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دریں اثناء شام کے لیے اقوام متحدہ کے مندوب اسٹیفن ڈے مستورا نے جنیوا میں شام امن مذاکرات کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں قیام امن کا یہ آخری موقع ثابت ہو سکتا ہے۔

Türkei Syrien türkische Soldaten am neuen Ort für die Grabstätte von Suleyman Shah
روسی وزارت دفاع کے مطابق شامی سرحد سے متصل ترک علاقوں میں عسکری ساز و سامان کی تعیناتی میں بھی اضافہ ہواتصویر: Reuters

سعودی نواز شامی اپوزیشن اتحاد کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات سے قبل روس کو شام میں اپنے فضائی حملوں کو ترک جبکہ شامی فوج کو باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا۔

تاہم روسی جیٹ طیارے شام میں ’جہادیوں‘ کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ شامی شہر حلب میں جمعرات کے دن ہی روسی جیٹ طیاروں کی کارروائی کے نتیجے میں اکیس شہری مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک شدگان میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ آبزرویٹری کے مطابق حلب کے چھ اضلاع میں کیے گئے ان حملوں میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں