1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تعز پر قبضے کے لیے گھمسان کی لڑائی، بیسیوں ہلاکتیں

عاطف توقیر23 اکتوبر 2015

مغربی یمنی شہر تعز پر قبضے کے لیے حکومت کی حامی فورسز اور ایران نواز شیعہ حوثی باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس لڑائی میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1GtJT
Jemen Taiz Pro Regierung Miliz
تصویر: Reuters/Stringer

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو روز سے حوثی باغیوں نے اس شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے اور انہیں حکومت کی حامی فورسز کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دو روز سے جاری اس شدید لڑائی میں اب تک کم از کم 71 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یمنی حکام نے جمعے کے روز بتایا کہ ہلاک شدگان میں گیارہ عام شہری بھی شامل ہیں۔

باغیوں کے خلاف سعودی قیادت میں اتحادی فورسز کی فضائی کارروائیوں میں مزید 100 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔ بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کا کہنا ہے کہ یوں تو یمن بھر میں عام شہریوں کی زندگی شدید مشکلات کا شکار ہے، تاہم تعز شہر میں موجود عام شہری غیرمعمولی حد تک خوراک اور ادویات کی قلت سے دوچار ہیں۔

Jemen Angriff von Huthi Rebellen auf Taiz
تعز شہر میں گزشتہ دو روز میں متعدد عام شہری مارے گئے ہیںتصویر: picture-alliance/AA/A. Al Saddek

یہ بات اہم ہے کہ حوثی باغی یمن کے وسطی اور شمالی علاقوں پر قابض ہیں اور ملک کا جنوبی شہر عدن صدر منصور ہادی کی حامی فورسز کا گڑھ ہے۔ منصور ہادی گزشتہ برس صنعاء پر حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد کافی عرصے تک نظربند رہے تھے، تاہم بعد میں فرار ہو کر عدن جا پہنچے تھے۔ عدن شہر پر حوثی باغیوں کے حملے کے بعد انہیں جلاوطن ہو کر سعودی عرب جانا پڑ گیا تھا، تاہم وہ اور ان کی حکومت کے زیادہ تر عہدیدار اب دوبارہ عدن واپس آ چکے ہیں۔

رواں برس مارچ میں سعودی قیادت میں اتحادی فورسز نے حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا اور اسی فضائی مدد سے حکومت نواز فورسز عدن سمیت متعدد شہروں سے حوثی باغیوں کو پسپا کرنے میں کامیاب ہو چکی ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق مارچ کے آخر سے جاری اتحادی فضائی کارروائیوں میں اب تک یمن میں 2577 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔