1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لينڈ ميں شاہی خاندان کی توہين پر سخت سزائيں

9 دسمبر 2011

تھائی لينڈ ايک بادشاہت ہے اور دنيا کئی دوسری بادشاہتوں کی طرح اس ملک ميں بھی شاہی خاندان اور بادشاہی نظام پر تنقيد اور اُن کی توہين پر سزا مقرر ہے۔

https://p.dw.com/p/13OoD
تھائی لينڈ کے ولی عہد
تھائی لينڈ کے ولی عہدتصویر: Picture-Alliance/dpa

تھائی لينڈ کے ايک 61 سالہ شہری آمپون تانگنو پاکول نے سابق وزير اعظم کے پرسنل سيکرٹری کو کُل چار ايس ايم ايس، يعنی موبائل فون پر چار شارٹ ميسج بھيجے تھے۔ اب عدالت نے يہ فيصلہ سنايا ہے کہ آمپون نے ان شارٹ پيغامات ميں تھائی لينڈ کی ملکہ کی توہين کی ہے۔ ان موبائل فون پيغامات ميں آمپون نے کيا لکھا تھا، اس بارے ميں ابھی تک کچھ بھی نہيں بتايا گيا ہے۔ ان پيغامات کی عبارت کو ظاہر بھی نہيں کيا جا سکتا کيونکہ ملکہ کے بارے ميں توہين آميز الفاظ کو دہرانا بھی قابل سزا ہے۔

آمپون آج تک اس سے انکار کر رہا ہے کہ يہ پيغامات اُس نے بھيجے تھے۔ اُس کا کہنا ہے کہ بھيجنے والے کا جو ٹيليفون نمبر ہے وہ اُس کا نمبر نہيں ہے۔ اس کے باوجود عدالت نے آمپون کو ملکہ کی توہين کرنے پر 20 سال قيد کی سزا سنا دی ہے۔ ججوں نے اپنے فيصلے کی بنياد دو قوانين پر رکھی ہے: ايک تو تعزيراتی قانون کی دفعہ نمبر 112 جس کے تحت بادشاہ، شاہی خاندان کے افراد يا بادشاہت پر کسی بھی قسم کی تنقيد قابل سزا ہے۔ دوسرا قانون سن 2007 کا کمپيوٹر جرائم کے انسداد کا قانون ہے، جو دراصل کمپيوٹر پر فحاشی اور دوسرے جرائم کی روک تھام کے ليے بنايا گيا تھا۔

تھائی لينڈ کے جنگل ميں غروب آفتاب
تھائی لينڈ کے جنگل ميں غروب آفتابتصویر: Fotolia/Iakov Kalinin

ان دونوں قوانين کے مشترکہ اطلاق کے نتيجے ميں گذشتہ عرصے کے دوران بہت سی گرفتارياں اور سزائيں ہوئی ہيں۔ اخبار بنکاک پوسٹ کے مطابق پچھلے سال ان قوانين کے تحت  478 مقدمات درج کيے گئے۔ سن 2005 ميں ايسے مقدمات کی تعداد صرف 33 تھی۔

تھائی لينڈ کا آزاد انٹرنيٹ اخبار پراچاتائی اپنے کھلے اور تنقيدی مضامين اور رپورٹنگ کی وجہ سے تھائی عوام ميں بہت مقبول ہے۔ ليکن پوليس اخبار کے دفتر کی کئی مرتبہ تلاشی لے چکی ہے۔ اُس پر کمپيوٹر جرائم کے انسداد کے قانون کی خلاف ورزی اور بادشاہ کی توہين کرنے کا الزام ہے۔ اس قسم کی کارروائيوں کی وجہ سے پراچاتائی نے اپنا وہ آن لائن فورم بند کر ديا ہے، جس ميں لوگ کھل کر اظہار خيال کرتے تھے۔

انتخابات کے دوران ايک پولنگ اسٹيشن
انتخابات کے دوران ايک پولنگ اسٹيشنتصویر: AP

تھائی لينڈ ميں کمپيوٹر جرائم کے انسداد کے قانون کا مقصد اولين درجے پر ان جرائم کی روک تھام کے بجائے انٹرنيٹ کی نگرانی ہے۔ ايمنسٹی انٹر نيشنل کی شعبہء ايشيا کی مايا ليبنگ نے کہا کہ انٹرنيٹ کی اہميت کا اندازہ اس سے لگايا جا سکتا ہے کہ حکومت اُس کی کس قدر مخالف ہے۔ معاشرے کو يہ پيغام ديا جا رہا ہے کہ بس يہاں تک، اس سے آگے نہيں۔

رپورٹ: روڈيون ايبگ ہاؤزن / شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک