1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ میں تناؤ برقرار، بنکاک فضائی اڈے کی تمام پروازیں منسوخ

خبر رساں ادارے26 نومبر 2008

تھائی پولیس کے مطابق بنکاک میں آج بدھ کی صبح حکومت مخالف مظاہرین پر دو بم پھینکے گئے، جس سے چار افراد زخمی ہوگئے ہیں،جبکہ تناؤ کے باعث حکام کو بنکاک ہوائی اڈے سے آنے جانے والی تمام پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔

https://p.dw.com/p/G26I
بنکاک میں حکومت مخالف مظاہرین نے بین الاقوامی فضائی اڈے کی طرف جانے والے راستے کی ناکہ بندی کررکھی ہے۔تصویر: AP

تھائی پولیس کے مطابق دو بم حملوں میں میں کم از کم چار افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کے سات ارکان زخمی ہوگئے ہیں۔

Demonstrationen in Thailand
پیپلز ایلائنس فار ڈیموکریسی، PAD، کے حامی، تھائی لینڈ حکومت کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں، حکومت مخالف مظاہرین اور حکومت کے حامیوں کے درمیان منگل کے روز فائرنگ کا تبادلہ بھی ہواتصویر: AP

دوسری جانب، بنکاک کے نئے بین الا قوامی فضائی اڈے کے ڈائریکٹر نے خبر رساں ادارے، AP، کو بتایا ہے کہ زبردست مُظاہروں اور تناؤ کے پیش نظر بنکاک ائیر پورٹ سے فی الحال تمام پروازوں کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

تھائی دارالحکومت بنکاک میں آج دوسرے روز بھی تناؤ جاری ہے۔ اس سے قبل، کل منگل کے روز تھائی حکام کو بنکاک کا نیا بین الاقوامی فضائی اڈہ اُس وقت جزوی طور پر بند کرنا پڑا تھا، جب سینکڑوں حکومت مخالف مظاہرین نے مسافرٹرمینل کے اندر جانے کی کوشش کی۔

Thailand Demonstrationen
بنکاک میں حکومت مخالف مظاہرین اپنے رہنما کی تقریر سن رہے ہیں اور نعرے لگارہے ہیںتصویر: AP

مختلف رپورٹوں کے مطابق ہنگاموں اور مظاہروں کے باعث تین ہزار سے زائد مسافر ائیر پورٹ کے اندر پھنس گئے۔ پیپلز ایلائنس فار ڈیموکریسی، PAD، کے ارکان نے منگل کی شب پولیس محاصرے کو توڑ کر ائیرپورٹ کی جانب پیش قدمی کی، جس کے بعد حکام کو کئی پروازیں منسوخ کرنا پڑی تھیں۔

اس کے علاوہ حکومت مخالف اور حکومت حامی مظاہرین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم دس افراد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کا یہ واقعہ اُس سڑک پر ہوا، جو بنکاک کے پرانے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی طرف جاتا ہے۔

PAD کے سینکڑوں حامیوں نےملکی وزیراعظم کےعارضی دفاتر کو بھی گھیرے میں لے لیا تھا۔ پی اے ڈی، گُزشتہ چھہ ماہ سے، منتخب انتظامیہ کے خلاف زبردست طریقے سے سرگرم عمل ہے۔