1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تہران میں توڑ پھوڑ کے دوران سات افراد ہلاک ہوئے، سرکاری ریڈیو

16 جون 2009

ایرانی ریڈیو پیام کے مطابق حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے والے صدارتی امیدوار میر حسین موسوی کے حامیوں کے مظاہروں کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں پیر کے روز کل سات افراد ہلاک ہوئے۔

https://p.dw.com/p/IARl
تہران میں پیر کے روز مظاہروں کے دوران آتشزنی کے واقعات بھی دیکھنے میں آئےتصویر: AP

جمعہ کے روز ہونے والے ایرانی صدارتی انتخابات میں سرکاری نتائج کے مطابق تقریبا دو تہائی اکثریت کے ساتھ کامیابی پہلے ہی سے صدر کے عہدے پر فائز چلے آرہے قدامت پسند صدارتی امیدوار محمود احمدی نژاد کو ملی تھی جبکہ اپوزیشن کے امیدوار اور سابق وزیر اعظم میر حسین موسوی کےحامیوں کا الزام ہے کہ اصل فاتح اصلاحات پسند سیاستدان موسوی ہیں جنہیں ریاستی ڈھانچے کی طرف سے مبینہ دھاندلیوں کے نتیجے میں دانستہ منصوبہ بندی کے ذریعے ناکامی سے دوچار کیا گیا۔

انتخابی نتائج کے خلاف موسوی کے حامیوں کی طرف سے ایران میں احتجاجی مظاہرے ویک اینڈ پر ہی شروع ہو گئے تھے مگر پیر کے روز یہ احتجاج اس وقت خونریز شکل اختیار کرگیا جب ایران کے اعلیٰ ترین مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنائی کی وفادار سمجھی جانے والی اور نیم فوجی دستوں کی سی حیثیت والی ایک مسلح ملیشیا کے ارکان نے تہران شہر کے ایک حصے میں ہزار ہا مظاہرین کے ایک بے قابو ہوجانے والے حصے پر گولی چلا دی تھی۔

Demonstration in Tehran am 15.06.2009
ایرانی دارالحکومت میں میر حسین موسوی کے ہزار ہا حامیوں کی احتجاجی ریلی کا ایک منظرتصویر: AP

اس بارے میں ایران کے زیادہ تر میوزک پروگرام نشر کرنے والے اور ٹریفک سے متعلق معلومات کی ترسیل کا کام کرنے والے ریاستی ریڈیو پیام نے آج منگل کی صبح اپنی نشریات میں بتایا کہ پیر کے روز میر حسین موسوی کے حامی ہزاروں مظاہرین نے اپنے احتجاج کے دوران ایرانی دارالحکومت میں ایک فوجی چوکی پر حملہ کرنے کے علاوہ شہر میں آزادی چوک کے نواح میں عوامی املاک کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

ریڈیو پیام نے اپنی نشریات میں ناکام صدارتی امیدوار موسوی کے حامی مشتعل سیاسی کارکنوں کے لئے "ٹھگوں" کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ بدامنی کے اس ماحول میں مزید عوامی املاک کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔ اس سرکاری ریڈیو نے نیم فوجی دستوں کی طرف سے فائرنگ کا کوئی ذکر کئے بغیر بتایا کہ بدامنی کے ان واقعات میں "سات افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔"

تہران میں مقامی ذرائع نے خبر ایجنسی AFP کوبتایا کہ شہر میں ایمرجنسی سروسز کے شعبے نے تصدیق کی ہے کہ پیر کے روز خونریز ثابت ہونے والے ہنگاموں میں کل آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم اس فرانسیسی خبر رساں ادارے کی طرف سے شہر میں طبی شعبے کی اعلیٰ انتظامی شخصیات کے ساتھ رابطے پرAFP کو بتایا گیا کہ پیر کے روز اپوزیشن کارکنوں کی احتجاجی ریلی کے دوران کوئی ایک شخص بھی ہلاک نہیں ہوا۔

رپورٹ: خبررساں ادارے، ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں