1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیل کی تلاش، پہلا افغان معاہدہ چین کے ساتھ بدھ کو

27 دسمبر 2011

افغانستان کل بدھ کے روز چین کی سرکاری انتظام میں کام کرنے والی تیل کمپنی نیشنل پٹرولیم کارپوریشن کے ساتھ اپنے ہاں تیل کی تلاش اور پیداوار کے اولین معاہدے پر دستخط کر دے گا۔

https://p.dw.com/p/13ZfF
تصویر: AP

کابل سے موصولہ رپورٹوں میں خبر ایجنسی اے پی نے بتایا ہے کہ 28 دسمبر کو افغانستان کا چینی کمپنی NPC کے ساتھ طے پانے والا یہ معاہدہ کابل کی طرف سے وہ پہلا معاہدہ ہو گا جو ملک میں تیل کی پیداوار سے متعلق کسی غیر ملکی کمپنی کے ساتھ طے پائے گا۔

افغان وزارت معدنیات کے مطابق اس سمجھوتے کے تحت چینی کمپنی شمال مشرقی افغان صوبوں ساری پل اور فریاب میں تیل کی تلاش اور وہاں سے تیل نکالنے کا کام کرے گی۔ افغانستان کا یہ علاقہ دریائے آمو کا بیسن کہلاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ممکنہ طور پر تیل کے 87 ملین بیرل کے برابر ذخائر پائے جاتے ہیں۔

کابل میں افغان وزارت معدنیات کے ترجمان جواد عمر نے آج منگل کو بتایا کہ بدھ 28 دسمبر کے روز اس چینی افغان سمجھوتے پر کابل کی طرف سے معدنی وسائل کے وزیر وحید اللہ شہرانی اور بیجنگ میں چین کی نیشنل پٹرولیم کارپوریشن کے ڈائریکٹر دستخط کریں گے۔

Zahl der Opfer in China steigt
تصویر: AP

جواد عمر نے بتایا کہ یہ چینی کمپنی اس بارے میں بڑی دلچسپی رکھتی تھی کہ افغانستان میں تیل کی تلاش اور پیداوار کا عمل شروع کرنے میں وہ پیش پیش ہو۔ این پی سی افغانستان میں تیل کی تلاش کے ساتھ ساتھ وہاں خام تیل صاف کرنے کی ابتدائی صنعتی تنصیبات بھی قائم کرے گی۔

چاروں طرف سے خشکی میں گھرا ہوا ملک افغانستان ایک ایسی ریاست ہے جو اپنے تیل کی جملہ ضروریات اب تک صرف درآمدی تیل سے پوری کرتی ہے۔ اس مقصد کے لیے افغانستان اپنے ہمسایہ ملک ایران اور چند وسطی ایشیائی ریاستوں سے تیل درآمد کرتا ہے۔

افغانستان میں خام تیل کے ذخائر سے مالا مال سمجھے جانے والے صوبے ساری پل اور فریاب ملک کے ان حصوں سے سینکڑوں میل کے فاصلے پر ہیں، جہاں طالبان عسکریت پسندوں اور ان کے حامیوں کی طرف سے متواتر حملے دیکھنے میں آتے ہیں اور جہاں سلامتی کی صورت حال تسلی بخش نہیں ہے۔

افغانستان میں 1970 کی دہائی میں اس دور کی سوویت ریاست کی طرف سے لیے گئے تکنیکی جائزوں کے مطابق وہاں قیمتی قدرتی معدنیات کے بہت زیادہ ذخائر موجود ہیں۔ ان قدرتی ذخائر کو استعمال میں لانے میں بہت سی افغان اور غیر ملکی کمپنیاں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود قدرتی معدنی وسائل میں سے سب سے قابل ذکر تانبے، لوہے اور خام تیل کے ذخائر ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک