1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جارحانہ جے سوریہ سیاست کے میدان میں

22 فروری 2010

کرکٹ کے میدان میں جارحانہ بیٹنگ سے بولرز کے ہوش اڑا دینے والے سری لنکن کرکٹر سنتھ جے سوریہ اب سیاست کے میدان میں قدم رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ رواں برس کے عام انتخابات میں پارلیمانی نشست کے لئے امیدوار ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/M6ze
تصویر: AP

آل راوٴنڈر جے سوریہ کے مطابق سری لنکن کرکٹ بورڈ نے انہیں پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔ کرکٹ بورڈ کے سربراہ سوما چندرا ڈی سلوا نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ بورڈ کے ساتھ جے سوریہ کا معاہدہ انہیں سیاست میں اترنے سے نہیں روکتا۔

جے سوریہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے صدر راجا پاکسے کی طرف سے دعوت ملنے کے بعد ہی چناوٴ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا۔ سری لنکن کرکٹر اسی سال اپریل میں ہونے والے عام انتخابات میں متارا پارلیمانی حلقے سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

Präsident Mahinda Rajapaksa
انتخابات میں حصہ لینے کی دعوت صدر راجاپاکسے نے دی، جے سوریہتصویر: AP

جے سوریہ 110 ٹیسٹ اور 444 ون ڈے میچوں میں سری لنکا کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ میچوں میں 14 سنچریوں کی مدد سے تقریباً سات ہزار جبکہ ایک روزہ میچوں 28 سنچریوں کی بدولت تقریباً ساڑھے تیرہ ہزار رنز بنا رکھے ہیں۔ وہ 322 ون ڈے وکٹیں اور 98 ٹیسٹ وکٹیں بھی حاصل کر چکے ہیں۔

جے سوریہ کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ وہ ٹیم میں بطور اسپن بولر آئے لیکن دنیائے کرکٹ میں جارحانہ اوپننگ بیٹسمین کی حیثیت سے اپنا نام روشن کر گئے۔ انہوں نے 1996ء کے عالمی کپ میں اپنی ٹیم کو جیت دلانے میں ’پنچ ہٹنگ‘ کے ذریعے کلیدی کردار ادا کیا۔

جے سوریہ آج کل قومی سلیکٹرز کے فیورٹ نہیں ہیں تاہم چالیس سالہ کرکٹرکو اپنی صلاحیتوں پر پختہ یقین ہے کہ وہ 2011ء کے ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو ں گے۔ جارحانہ بیسٹمین ٹیسٹ کرکٹ کو خیر باد کہہ چکے ہیں جبکہ انہیں یقین ہے کہ وہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی

ادارت: ندیم گِل