1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جان سولیکی کی رہائی کے بعد پاکستان سے رخصتی

5 اپریل 2009

دو ماہ قبل کوئٹہ سے اغواء کئے گئے پاکستانی صوبہ بلوچستان میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی امدادی کارروائیوں کے نگران امریکی شہری John Solecki ہفتہ کے روز اپنی رہائی کے بعد اتوار کی صبح واپس امریکہ روانہ ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/HQPb
کوئٹہ میں ڈیوٹی دیتے ہوئے نیم فوجی سیکیورٹی اہلکار، فائل فوٹوتصویر: AP

John Solecki بلوچستان میں UNHCR کے علاقائی سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے کہ دو فروری کے روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے انہیں نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کر لیا تھا۔ بعد میں پتہ چلا تھا کہ اغواء کنندگان کا تعلق بلوچستان نے ایک چھوٹے سے اور قدرے غیر معروف علیحسدگی پسند گروپ سے ہے جس نے حکومت پاکستان سے جان سولیکی کی رہائی کے بدلے کئی بڑے بڑے مطالبات کئے تھے جنہیں بظاہر حکومت نے تسلیم نہیں کیا تھا۔

جان سولیکی کے اغواء کے واقعے میں ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہو گیا تھا۔ پھر بلوچستان لبریشن یونائیٹڈ فرنٹ نامی ایک تنظیم نے دعویٰ کیا کہ جان سولیکی کو اس کے ارکان نے اغواء کر کے یرغمال بنا رکھا ہے۔ اسی دوران اس گروپ نے دو بار یہ دھمکی بھی دی تھی کہ اس کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو عالمی ادارے کے امریکی شہریت کے حامل اس اہلکار کو قتل کردیا جائے گا۔

ہفتہ کے روز بلوچستان لبریشن یونائیٹڈ فرنٹ نامی تنظیم کے ایک رکن نے صوبے میں ٹیلی فون پرایک مقامی خبر ایجنسی کو بتایا کہ ادارہ برائے مہاجرین کے اس عہدیدار کو انسانی بنیادوں پر رہا کردیا گیا ہے۔ جان سولیکی کے اغواء کنندگان انہیں مستونگ شہر کے نواح میں چھوڑ گئے تھے جہاں سے پتہ چلنے پر کچھ ہی دیر بعد حکام نے انہیں کوئٹہ پہنچا دیا۔ کوئٹہ میں حکومتی ذرائع کے مطابق جان سولیکی کو پہلے رات بھر ایک فوجی ہسپتال میں رکھا گیا اور پھر اتوار کی صبح وہ بذریعہ ہوائی جہاز کوئٹہ سے رخصت ہو گئے۔

Selbstmordattentat in Quetta Pakistan
کوئٹہ میں ایک بم حملے کے بعدجائے وقوعہ پر پہنچنے والے سیکیورٹی اہلکارتصویر: AP

پاکستان دارالحکومت میں اقوام متحدہ کی ایک خاتون ترجمان نے اتوار کی صبح بتایا کہ جان سولیکی کو ان کے اغواء کار اس حالت میں مغربی پاکستان میں مستونگ کے شہر کے قریب ایک سڑک پر چھوڑ گئے تھے کہ وہ زخمی تو نہیں تھے مگر ان کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔ عالمی ادارے کی اسلام آباد میں اس ترجمان کے مطابق UNHCR کے صوبہ بلوچستان میں امدادی کارروائیوں کے نگران پاکستان سے ایک میڈیکل فلائیٹ کے ذریعے روانہ ہوئے اور طویل عرصے تک شدید ذہنی دباؤ میں رہنے اور جسمانی اور اعصابی طور پر تھکے ہونے کے باوجود ان کی طبیعت ٹھیک تھی۔

پاکستانی وزیر اعظم گیلانی کے داخلہ امور کے مشیر رحمان ملک نے خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ جان سولیکی کو پہلے افغانستان میں بگرام کے امریکی فوجی اڈے پر لے جایا جانا تھا جہاں سے انہیں واپس امریکہ کے لئے روانہ ہونا تھا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے جان سولیکی کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس امر پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ اغواء کے دو ماہ سے بھی زائد عرصہ بعد ان کی بحفاظت رہائی ممکن ہو سکی۔