جاپان :نیا ہوائی اڈہ، فضول خرچی کی نئی مثال
12 مارچ 2010جاپان کے اس 98 ویں ہوائی اڈے کو جاپان کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی عوامی فضول خرچی سمجھا جا رہا ہے۔ یہ ایئرپورٹ ٹوکیو سے 80 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں تک پہنچنے کے لئے بس کا ایک طویل سفر کرنا پڑتا ہے۔ اس کے ’چیک اِن کاؤنٹرز‘ بھی نہایت ویران جگہ پر بنائے گئے ہیں۔ یہاں سے ہر روز محض ایک طیارہ جنوبی کوریا کی طرف پرواز کرے گا۔
جاپانی شہرکوبے کی پرواز کا سلسلہ آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔ ایک دہائی سے اس ایئرپورٹ کی تعمیر اور اس تک پہنچنے والے راستوں کو سہل بنانے کا کام جاری تھا۔ اسے متعدد پلوں سے ملا یا گیا ہے۔ بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی ٹوکیو کی نئی حکومت نے، جو گزشتہ برس برسرِ اقتدار آئی ہے، بے تحاشہ لاگت والے اس نئے ایئرپورٹ کی تعمیر پر کڑی تنقید کی ہے۔ حکومت کا ماننا ہے کہ Ibaraki ایئرپورٹ کی تعمیر کا منصوبہ دراصل تعمیراتی صنعت اور سابقہ قدامت پسند حکومتی انتظامیہ کی ملی بھگت تھا۔ موجودہ حکومت نے غیر ضروری اخراجات میں کمی اور فضول خرچی کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
Ibaraki میں جاپان کا ایک مشہور ٹولپ گارڈن ہے۔ اس کے علاوہ اس علاقے کی ایک مقامی ’ڈش‘ بھی مشہور ہے۔ ’نیٹو‘ نامی یہ ڈش سویابین سے تیار کی جاتی ہے، جو کافی خوش ذائقہ ہوتی ہے۔
رپورٹ : کشور مصطفیٰ
ادارت : عاطف توقیر