1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: اے ایف ڈی صحافیوں کے نجی کوائف اکھٹے کرنا چاہتی ہے

28 اکتوبر 2017

مہاجر اور مسلم مخالف جرمنی سیاسی جماعت (اے ایف ڈی) نے صحافیوں سے کہا ہے کہ اگر وہ پارٹی اجلاس کی رپورٹنگ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پہلے اپنی نجی معلومات سے آگاہ کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/2meo3
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Scholz

جرمن پارلیمان کا حصہ بننے والی نئی جماعت آلٹرنیٹو فار ڈوئچ لانڈ یعنی جرمنی کے لیے متبادل ( اے ایف ڈی) نے صحافیوں سے کہا ہے کہ اگر وہ دسمبر میں ہونے والے پارٹی اجلاس میں شریک ہونا چاہتے ہیں تو انہیں پہلے سیاسی نظریات اور قومیت کی تفصیلات سے  آگاہ کرنا ہو گا۔ اسے خصوصی ڈیٹا کا نام دیا گیا ہے۔

اخبار اشٹٹگارٹر کے مطابق ،’’اس اجلاس میں شرکت کے لیے صحافیوں کو اپنے مذہبی عقائد اور سیاسی سوچ کے بارے میں بتانا ہو گا۔‘‘

اس مقصد کے لیے اے ایف ڈی نے آن لائن رجسٹریشن فارم جاری کیا ہے، جس میں ’’رضامندی یا اتفاق رائے کا ایک اعلامیہ‘‘ بھی موجود ہے۔ اس اعلامیے کو تسلیم کرنے کی صورت میں صحافی کے کوائف ایک خصوصی ڈیٹا سینٹر میں محفوظ ہو جائیں گے۔

اس تناظر میں اے ایف ڈی نے کوائف کے ملکی قانون کی شق نمبر نو کا حوالہ دیا ہے، جس میں نسلی اور قومی پس منظر، سیاسی نظریات، مذہبی اور فلسفیانہ عقائد کے علاوہ صحت اور جنسی رجحان کے بارے میں معلومات شامل ہیں۔ اے ایف ڈی کے مطابق یہ معلومات صرف پارٹی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جائیں گی۔‘‘

اخبار اشٹٹگاٹر کے مطابق کوائف کے تحفظ کے ملکی ادارے کے ایک افسر نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کر دی ہے۔ اس ادارے کی ایک ترجمان نے بتایا کہ اگر اے ایف ڈی نے آن لائن فارم میں موجود تفصیلات کے علاوہ بھی صحافیوں سے نجی معلومات حاصل کرنی چاہیں تو یہ اس پارٹی کے لیے سود مند ثابت نہیں ہو گا۔

 جرمن صحافیوں تنظیم نے اے ایف ڈی کی جانب سے’’رضامندی یا اتفاق رائے کے اعلامیہ‘‘ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ اس تنظیم کے ترجمان ہینڈرک زؤرنر نے کہا، ’’ایسا جان بوجھ کر کیا گیا ہے یا پھر غیر دانستہ، یہ صحافیوں کے نجی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت ہے۔‘‘

 اے ایف ڈی کا پارٹی اجلاس دو دسمبر کو ہینوور شہر میں منعقد ہو گا۔

’جرمنی کی اسلام اور مہاجرین مخالف جماعت کا انتخابی منشور‘