1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں جاپان ویکس

13 مئی 2011

150 سال قبل جاپانی اور پروشیائی سلطنتوں کے مابین دوستی کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ آج بھی ان دو ممالک کی دوستی پہلے ہی کی طرح قائم ہے۔ موقع کی مناسبت سے جرمن وزارت تعلیم و تحقیق نے جاپان ویکس منانے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11FgQ
تصویر: DW/dpa

جرمنی اور جاپان کی دوستی کے رشتے کو150 سال پورے ہو گئے ہیں۔ اس موقع کی مناسبت سے جرمنی کے مختلف تعلیمی اداروں میں جاپان ویکس منائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں جرمنی کے 29 تعلیمی اداروں میں موسم خزاں تک مختلف مراحل میں پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ جاپان ویکس میں یہ ہفتہ ٹرِیئر یونیورسٹی کے حصے میں آیا ہے۔ ’’ماضی کو سمجھنا اور اس سے سبق سیکھنا‘‘ عنوان ہے ٹریئر یونیورسٹی میں منائے جانے والے جاپان ویک کا۔ اسی تناظر میں Caterpillar نامی ایک فلم دکھائی جا رہی ہے۔ اس فلم میں جاپان اور چین کے مابین ہونے والی دوسری جنگ کا دور دکھایا گیا ہے، جس میں ایک فوجی جنگ کے بعد واپس اپنے گھر لوٹا ہے اور اس کی بیوی کس طرح اس کا خیال رکھ رہی ہے۔ آندریاز ریگلزبیرگر جاپانی علوم کے پروفیسر ہیں اور انہی نے اس فلم کا بھی انتخاب کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ فلم ایسے سوالات اٹھانے کے سلسلے میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے، جیسے کہ کیا جاپانی اپنے ماضی کو واقعی اتنے منفی انداز میں دیکھتے ہیں، جتنا کہ عام طور پر فرض کیا جاتا ہے؟ اور کیا اس پر شک کرنے کی کوئی گنجائش موجود ہے؟ کیا اس رویے کو کسی اور طرح سے بھی دیکھا جا سکتا ہے؟

150 Jahre Deutsch Japanische Freundschaft
جرمنی کے 29 تعلیمی اداروں میں جاپان ویکس منائے جا رہے ہیںتصویر: picture alliance

اس دوران یونیورسٹی میں دیگر موضوعات پر بھی فلمیں دکھائی جائیں گی، ڈسکشنز منقعد ہوں گی، کیلی گرافی کے کورسز اور ڈرمنگ ورکشاپس بھی منعقد کرائے جائیں گی۔ اگر ماضی کی بات کی جائے تو جاپان اور جرمنی کے درمیان کافی مماثلت پائی جاتی ہے۔ تاہم ماضی کو یاد رکھنے اور اس سے سبق سیکھنے کے حوالے سے جرمنی کی مثال دی جاتی ہے کہ کس طرح یہ ملک اپنی جارحانہ ذہنیت کو تبدیل کرنے اور پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوا ہے۔ لیکن جاپان میں حالات بالکل مختلف ہیں۔ وہاں دوسری عالمی جنگ ایک ایسا موضوع ہے، جس پر ابھی تک کھل کر بات نہیں کی جاتی اور اسے بہت سے حلقوں میں ایک ممنوعہ موضوع سمجھا جاتا ہے۔

29 تعلیمی اداروں نے انفرادی انداز میں جاپان ویکس منانے کا پروگرام بنایا ہے۔ ٹریئر یونیورسٹی اور جاپان کی دس یونیورسٹیاں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں، یعنی یہ پارٹنر تعلیمی ادارے ہیں۔ اسی وجہ سے اس یونیورسٹی کا خاص طور پر انتخاب کیا گیا ہے۔ آج کل ٹریئر یونیورسٹی کے تیس طلبا جاپان میں ہیں۔ اسی طرح ہر سمر سمسٹر میں جاپانی طلبا بھی جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ تو قانون اور سیاست کی تعلیم ختم کرنے تک یہیں رک جاتے ہیں۔ ان طلبا میں سے ایک کائی سُوکے ہاگی وارا بھی ہیں۔ وہ کہتی ہیں ’’ایک طویل عرصے سے مجھے جرمنی میں دلچسپی تھی کیونکہ جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے وقت میں ایک چھوٹی بچی تھی اور میں نے یہ تمام مناظر ٹیلی وژن پر دیکھے تھے۔ اس واقعے کی وجہ سے سیاست میں میری دلچسپی بڑھ گئی تھی اور میں جرمنی کے قریب آ گئی تھی۔ اس قربت کے بعد میں نے جرمن زبان سیکھنے کا فیصلہ کیا‘‘۔

150 Jahre Deutsch Japanische Freundschaft
جاپان اور جرمنی کی دوستی گزشتہ 150 سال سے قائم ہےتصویر: picture alliance/ZB

اسی طرح مزید کئی جاپانی طلبا نے جرمنی کا رخ کیا، کسی کو جرمن کلاسیکل موسیقاروں میں دلچسپی تھی توکوئی جرمن فلسفیوں سے متاثر تھا۔ جرمنی میں جاپان ویکس منانے کا مقصد اس ملک کے بارے میں جرمن عوام کو مزید آگاہ کرنا ہے، طلبا کو اس ملک کی تاریخ سمجھانا ہے اور یہ بھی بتانا ہے کہ دوستی کا رشتہ ڈیڑھ سو سال تک کس طرح نبھایا جاتا ہے۔ جاپان ویکس کے دوران صرف تفریح ہی نہیں کی جائے گی بلکہ سنجیدہ موضوعات پر بھی بہت سارے پروگرام منعقد کرائے جا رہے ہیں۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : مقبول ملک