1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ’شریعہ پولیس‘ قائم کرنے والے کو سزائے قید

William Yang/ بینش جاوید DPA
26 جولائی 2017

جرمنی میں ایک سلفی مبلغ کو ساڑھے پانچ برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ سوین لاؤ پر جرمنی میں شریعت لاگو کرنے کی کوشش کرنے کا الزام بھی ہے۔

https://p.dw.com/p/2hCI8
Düsseldorf Prozess gegen Islamistenführer Sven Lau
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Vennenbernd

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جرمنی میں عوامی مقامات پر شریعت لاگو کرنے کی کوشش کرنے والے سوین لاؤ کو عدالت نے ساڑھے پانچ برس قید کی سزا سنائی ہے۔

35سالہ سوین لاؤ جرمنی کے ایک مغربی شہر مونشن گلاڈباخ میں پیدا ہوا تھا اور اس وقت مسلمان ہوگیا تھا جب وہ ٹین ایجر تھا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق لاؤ پر JAMWA نامی گروپ کی حمایت کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔ اس گروپ نے گزشتہ برس ہی اسلامک اسٹیٹ کو چھوڑ کر القاعدہ سے اتحاد کر لیا تھا۔

سوین لاؤ اسلام کے ایک سخت گیر نقطہ نظر سلفی ازم کا پیروکار ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے JAMWA کے لیے غیر ملکی جنگجوؤں کو بھرتی کیا تھا اور اس گروپ کو آلات کے علاوہ 250 یورو نقد بھی فراہم کیے تھے۔

وکلائے استغاثہ نے لاؤ کے لیے ساڑھے چھ برس قید کی سزا کی استدعا کی تھی تاہم سوین لاؤ کے وکیل دفاع کی طرف سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ اس کے مؤکل کو بری کیا جائے کیونکہ اس کے خلاف گواہی دینے والا گواہ غیر معتبر تھا۔

Düsseldorf Prozess gegen Islamistenführer Sven Lau
سوین لاؤ نے 2014ء میں ’شریعہ پولیس‘ نامی ایک گروپ قائم کیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa/R. Vennenbernd

سوین لاؤ نے بین الاقوامی سطح پر اس وقت توجہ حاصل کی تھی جب اس نے 2014ء میں ’شریعہ پولیس‘ نامی ایک گروپ قائم کیا تھا۔ اس گروپ کے ارکان جرمنی کے ایک مغربی شہر ووپرٹال کی گلیوں میں گشت کرتے تھے اور شراب نوشی، جوا اور موسیقی سننے کے حوالے سے اسلامی شریعت کے اصولوں پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کرتے تھے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق شریعہ پولیس نامی گروپ کے ارکان کے خلاف ایک الگ مقدمہ قائم ہے۔