1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں عالمی سیاحتی میلہ شروع

عدنان اسحاق12 مارچ 2009

جرمنی میں رواں سال ابتدائی طور پرسست روی کا شکار رہنے والی سیروسیاحت کی صنعت میں اب مثبت پیش رفت ہونا شروع ہو گئی ہے۔ پچھلے دنوں کے دوران ٹریول ایجنٹس اور Tour کا انتظام کرنےوالوں کے پاس بکنگ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

https://p.dw.com/p/H9zI
رلن میں جاری تجارتی میلے کے موقع پر مختلف ممالک کے پرچمتصویر: picture-alliance / dpa

یہ بات جرمنی میں سیاحت کی صنعت کی وفاقی انجمن کے صدرKlaus Laepple نے دارلحکومت برلن میں سیاحت کا بین الاقوامی تجارتی میلے کے افتتاح کے موقع پر بتائی۔

بدھ سے برلن میں شروع ہونے والے دنیا کے اس سب سے بڑے سیاحتی میلے کو ITB کہا جاتا ہے۔ نمائش گاہ کے سربراہ Christian Göke کے مطابق تمام اسٹالز کا بک ہو جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی اقتصادی بحران دیگر صنعتوں کے مقابلے میں سیاحت کو زیادہ متاثر نہیں کر سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’آئی ٹی بی 2009 مکمل طور پر مستحکم ہے۔ اس مرتبہ بھی گذشتہ برس کی طرح تقریبا گیارہ ہزار سے زائد نمائش گنندگان اس میں شرکت کررہے ہیں۔

ITB 2009
تجارتی میلے کے دوران ایک کانفرنس کا منظرتصویر: Stach

اب تک یہی ہوتا آیا ہے کہ سیرو سیاحت کی اس بین الاقوامی نمائش میں کوئی نہ کوئی مہمان ملک ہوا کرتا تھا لیکن اس مرتبہ کسی ملک کے بجائے جرمنی کے مشہور خطے Ruhrgebeit کو مہمان بنایا گیا ہے۔ نمائش میں اسٹال لگانے والوں میں آدھے سے زیادہ کا تعلق بیرونی ممالک سے ہے اور ان کی کوشش ہے کہ وہ سیروسیاحت کے شوقین جرمن باشندوں کو اپنی طرف راغب کر سکیں۔ جرمنی میں سیاحت کی صنعت کی وفاقی انجمن کے صدرKlaus Laepple کے مطابق گزشتہ برس دیگرممالک میں تعطیلات گزارنے کے حوالے سے بکنگ میں پانچ اعشاریہ پانچ فی صد کا اضافہ دیکھا گیا۔ Laepple نے کہا کہ ’سیاحت کی عالمی تنظیم کے مطابق دنیا بھرمیں 2008 ء میں بھی جرمن باشندے سیر و سفر کے چیمپئن رہے اور اُنہوں نے بیرونی ممالک میں جا کر سب سے زیادہ رقم خرچ کی۔ یہ رقم 85 ارب امریکی ڈالر بنتی ہے جو2007 کے مقابلے میں سات ارب زیادہ ہے۔

ITB Internationale Tourismusbörse in Berlin
تصویر: picture-alliance/ dpa

Laeppel نے مزید بتایا کہ ساٹھ فیصد سے زائد جرمن باشندے ایسے ہیں، جو گھر سے باہر جا کر اپنی چھٹیاں منانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ وہ کافی پرامید بھی ہیں کہ موجودہ مالیاتی بحران سیاحت کی صنعت پر اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔

جرمنی میں روایتی طور پر نومبر کے مہینے سے سیروسیاحت کے سال کی ابتداء ہوتی ہے۔ اس مرتبہ یہ آغاز کافی سست روی کا شکار رہا۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں قدرے بہتری آچکی ہے۔ امریکہ، ایشیا اور کیریبین جزائر جانے والوں کی شرح اُتنی ہی ہے، جتنی کہ گذشتہ برس، جبکہ جرمن باشندوں کی سب سے پسندیدہ منزل اس سال بھی اسپین کے ساحلی علاقے ہیں۔ ساتھ ہی ترکی جانے والوں کی تعداد میں بھی آٹھ فیصد اضافے کی توقع ہے۔ جرمنی میں آج سے شروع ہونے والا سیاحت کا یہ سب سے بڑا عالمی تجارتی میلہ 15 مارچ تک جاری رہے گا۔