1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں فراہمی آب کا نظام اور بلدیاتی ادارے

3 ستمبر 2009

جرمنی میں شہریوں کو پانی کی فراہمی کا نظام زیادہ تر مقامی بلدیاتی اداروں کے زیر انتظام کام کرتا ہے اور یہ انہی اداروں کی ذ‌مہ داری ہوتی ہے کہ عام شہریوں کو ان کے گھروں میں پینے کا صاف پانی میسر ہو۔

https://p.dw.com/p/JObD
جرمن شہر میونخ میں قائم پینے کے پانی کا ایک زیرزمین سپلائی ٹینکتصویر: AP

یہی وجہ ہے کہ جرمنی میں پانی کو ایک پبلک پروڈکٹ سمجھا جاتا ہے اور پینے کے صاف پانی کی تیاری اور فراہمی میں حفظان صحت سے متعلقہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جاتا ہے۔ پورے جرمنی میں ننانوے فیصد گھرانے اپنے استعمال میں آنے والا پینے کا صاف پانی اپنے اپنے علاقوں کے بلدیاتی اداروں سے حاصل کرتے ہیں۔

جرمنی میں گھروں میں استعمال ہونے والے پانی کی تیاری کی صنعت پر ان جامع قوانین کا اطلاق ہوتا ہے جو ڈرنکنگ واٹر آرڈیننس کہلاتے ہیں۔ ان قوانین کے مطابق عام شہریوں کو مہیا کیا جانے و الا پینے کا صاف پانی قطعی شفاف ہونا چاہیے، وہ کھٹا نہ ہو، اور اس کا درجہ حرارت اتنا ہونا چاہیے کہ استعمال کرتے ہوئے اس کی ٹھنڈک واضح طور پر محسوس کی جا سکے۔

اس کے علاوہ اس پانی کا اپنا کوئی ذائقہ نہیں ہونا چاہیے، اس میں سے کوئی بو نہ آتی ہو، اس میں چند خاص طرح کی معدنیات ہر حال میں موجود ہونا چاہیئں اور کوئی ایسے بیکٹیریا یا وائرس موجود نہ ہوں جو کسی بھی طرح کی بیماری کا سبب بن سکتے ہوں۔

Diätlügen - Wasser
جرمنی میں پانی کو ایک پبلک پروڈکٹ سمجھا جاتا ہےتصویر: AP

عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ معیارات کے مطابق ایسے مادوں یا کیمیائی عناصر کی تعداد 200 کے قریب ہے جو پینے کے پانی میں موجود نہیں ہونا چاہیئں۔ جرمنی میں ان میں سے کم ازکم 30 کے قریب عناصر اور کیمائی مادوں کی پانی میں عدم موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے خود واٹر ورکس اور مقامی محکمہ صحت کی طرف سے بار بار پینے کے پانی کے نمونے حاصل کر کے ان کا معائنہ کیا جاتا ہے۔

یہ کام کمپیوٹرائزڈ کنٹرول سسٹم کے تحت بھی کیا جاتا ہے اور ان پائپوں کے مسلسل معائنے سے بھی جن کے ذریعے کسی بھی بلدیاتی علاقے میں گھروں، دفتروں، سکولوں اور ہسپتالوں وغیرہ کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران کسی بھی مقامی واٹر سپلائی سسٹم کے کئی کئی کلومیٹر طویل پائپوں کی بھی نگرانی کی جاتی ہے۔ جرمنی میں پانی کی فراہمی کا زیر زمین نظام ایسا ہے کہ دوسرے یورپی ملکوں کے مقابلے میں اس نظام کے تحت صاف پانی کے ضیاع کو بہت کم کیا جا چکا ہے۔

بات اگر عام صارفین کی طرف سے پانی کے فی کس اوسط استعمال کی ہو تو جرمنی میں ایک عام شہری روزانہ اوسطاً 125 لٹر پانی استعمال کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ پانی کے استعمال کے حوالے سے برتی جانے والی احتیاط بھی ہے اور عام گھروں میں استعمال ہونے والی وہ جدید مشینیں بھی جو پرانی مشینوں کے مقابلے میں کم پانی استعمال کرتی ہیں، مثلاً کپڑے اور برتن دھونے والی زیادہ ماحول دوست اور کم خرچ مشینیں۔

یورپی سطح پر روزانہ بنیادوں پر پانی کے فی کس استعمال کے حوالے سے اطالوی شہری بہت زیادہ پانی استعمال کرنے والے یورپی باشندے تصور کئے جاتے ہیں۔ ایک اطالوی شہری روزانہ اوسطاً 800 لٹر پانی استعمال کرتا ہے، جو جومنی میں پانی کے فی کس روزانہ استعمال کے مقابلے میں چھ گنا سے بھی زیادہ بنتا ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: کشور مصطفیٰ