1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں مسلم طلبہ کے لیے ’ابن سینا‘ فاؤنڈیشن

عدنان اسحاق3 اگست 2015

جرمنی میں طلبہ کو وظائف دینے کے لیے سیاسی جماعتوں، کیتھولک اور پروٹسٹنٹ کلیسا سے قربت رکھنے والی تنظیموں کے علاوہ یہودی فاؤنڈیشنز بھی موجود ہیں۔ اب ایک مسلم ادارے نے بھی وظائف دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1G92X


جرمنی میں مسلم طلبہ کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’ابن سینا‘ کے سربراہ ہاکان توسونر مسلم اور غیر مسلموں کے مابین مزید مکالمت کی بات کرتے ہیں۔ ان کے بقول، ’’ہمیں زیادہ سے زیادہ بات چیت اور مذاکرات کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی زیادہ مکالمت اور بھروسے کو بڑھانا بھی لازمی ہے‘‘۔ جرمن اخبار زوڈ ڈوئچے سائٹنگ سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ابن سینا فاؤنڈیشن جرمنی میں موجود مسلمانوں کے اعتماد میں اضافے کا سبب بننے گی۔ ابن سینا یا بو علی سینا ایک ممتاز مسلم طبیب اور فلسفی تھے۔ وہ 980ء سے لے کر 1037ء تک حیات رہے۔ ہاکان توسونر کے بقول، ’’جرمنی میں زیر تعلیم مسلم طلبہ خود کو اس معاشرے کا حصہ سمجھتے ہوئے دیگر کمیونیٹیز کی طرح مختلف امکانات اور وسائل تک رسائی چاہتے ہیں۔‘‘

جرمن وزارت تعلیم ملک میں قابل طلبہ کے لیے وظائف دینے والی تیرہ مختلف فاؤنڈیشنز کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ وزارت کے مطابق یہ ادارے ملک کی کثیر الثقافتی پہچان کو نمایاں کرتے ہیں۔ اب ابن سینا فاؤنڈیشن خاص طور پر مسلم طلبہ کے لیے ہے اور یہ ابتدائی طور پر 65 باصلاحیت اور ذہین طلبہ کو وظیفہ دے گی۔

منتخب کیے جانے والے طلبہ کو 670 یورو ماہانہ ملیں گے جبکہ اضافی طور پر تین سو یورو بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹریٹ کرنے والے طلبہ کو گیارہ سو پچاس یورو تک دیے جائیں گے۔ طلبہ کے لیے کام کرنے والے ان تمام اداروں کو وظائف کی یہ رقم جرمن وزارت تعلیم کی جانب سے مہیا کی جا رہی ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق 2013ء کے دوران ڈاکٹریٹ کرنے والے ساڑھے پانچ ہزار اور تقریباً چھبیس ہزار دیگر طالب علموں کو ایسے اداروں کی جانب سے وظائف دیے گئے تھے ، جس بناء پر وہ اپنی تعلیمی سلسلے کو جاری رکھ پائے تھے۔