1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ڈاکٹروں کی کمی کیوں ہے؟

3 دسمبر 2010

جرمنی کے زیادہ تر نوجوان ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں۔ جرمن معاشرے میں ڈاکٹروں کی عزت بھی کی جاتی ہے اور انہیں تنخواہیں بھی اچھی ملتی ہیں۔ شائد یہی وجہ ہے کہ میڈیکل کی پڑھائی میں داخلے کے لئے سخت مقابلہ بازی ہوتی ہے۔

https://p.dw.com/p/QPKl
تصویر: DW/Natalia Sokolovska

یونیورسٹیوں کو میڈیکل کی ایک سیٹ کے لئے پانچ سے زائد امیدواروں کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کی جرمنی میں ڈاکٹر بہت زیادہ ہیں، بلکہ ڈاکٹر بننے کے بعد زیادہ تر نوجوان اعلٰی تعلیم اور ریسرچ کے لئے دوسرے سائنسی شعبوں کا رخ کر لیتے ہیں۔ اور وہ نوجوان جو صرف ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں ان کو یونیورسٹیوں میں داخلے نہیں ملتے۔

صوفیہ کو یونیورسٹیوں میں داخلے کی ذمہ دار فاؤنڈیشن کی طرف سے آج ایک خط موصول ہوا ہے۔ آج صوفیہ کو خط پڑھ کراس بات کا بالکل دکھ نہیں ہوا کہ اسے دوبارہ میڈیکل میں داخلہ نہیں ملا۔ وہ کہتی ہے۔ ’’گزشتہ چار سیمسٹرز کے دوران مجھے اس وقت دکھ ہوا تھا جب یہ خط مجھے پہلی بار ملا۔‘‘

Arzt gibt Kind eine Spritze Wenn das Kind krank ist Gesundheit, Kinder, Krankheiten, Medizin
ایک طالب علم کو داخلے کے لئے 12 سیمسٹرانتظار کرنا ہوتا ہےتصویر: picture-Alliance/dpa

حیرانی تو 24 سالہ صوفیہ کو اس مرتبہ بھی ہوئی ہے کہ اُسے میڈیکل کے شعبے میں ایک مرتبہ پھرایڈمیشن نہیں دیا گیا۔ سن 2005 ء میں صوفیہ نے اپنے کالج کی پڑھائی ختم کی تھی۔ تب سے وہ میڈیکل میں داخلے کے لئے اپنی درخواستیں بھیج رہی ہے۔ وہ بتاتی ہیں۔’’یہ ایک ہی پیشہ ہے جسے میں اختیار کرنے کے بارے میں سوچ سکتی ہوں اور میرے لئے میڈیکل کا شعبہ ہی سب سے بہتر ہے، اس چیز کا احساس مجھے اُس وقت بھی ہوتا ہے جب میں مریضوں کی دیکھ بھال کرتی ہوں کیونکہ ایسا کر کہ مجھے خوشی ہوتی ہے اور یہی وہ کام ہے جو میں کسی حد تک بہتر طریقے سے سرانجام دے سکتی ہوں۔‘‘

صوفیہ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ جب تک میڈیکل کے شعبے میں اسے ایڈمیشن نہیں ملتا وہ نرسنگ کی تربیت حاصل کرتی رہے گی۔ اس تربیت کے دوران صوفیہ وہ تجربہ حاصل کرے گی، جو اس کے لئے ڈاکٹر کے طور پر فائدہ مند ہوگا۔ برنارڈ شیرے کا تعلق یونیورسٹیوں میں داخلے کی زمہ دار فاؤنڈیشن سے ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صوفیہ کی طرح جن طالبعلموں کے نمبر امتحانات میں بہت زیادہ اچھے نہیں ہوتے ان کو بارہ سیمسٹر تک ایڈمیشن کے لئے انتظار کرنا پڑتا ہے۔

Gesundheit Gesundheitswesen Medizin Messung von Blutdruck beim Arzt
جرمنی کے زیادہ تر نوجوان ڈاکٹر بننا چاہتے ہیںتصویر: Fotolia/Kzenon

وہ کہتے ہیں۔’’میڈیکل کے شعبے میں داخلے کوٹہ سسٹم کے تحت دئے جاتے ہیں۔ ہر چھ ماہ بعد داخلے کے لئے ویٹنگ لسٹ سے صرف 20 فیصد طالب علموں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اگر اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ایک طالب علم کو 12 سیمسٹرانتظار کرنا ہوتا ہے یعنی کے 6 برس۔‘‘

برنارڈ شیر کا کہنا ہے کہ گریڈ کی بنیاد پر داخلہ دینا کوئی بہت اچھا طریقہ نہیں ہے لیکن اس سے بہتر طریقہ بھی ہمارے پاس موجود نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں۔’’فرض کریں ہم داخلے کا طریقہ کار تبدیل کر دیتے ہیں۔ اور وہ طالب علم جس کے نمبر اتنے زیادہ اچھے نہیں ہیں اور وہ جس کے نمبر انتہائی اچھے ہیں ، دونوں کو ایک میز پر بیٹھا دیتے ہیں۔ دونوں کو کہیں کہ کس کو داخلہ ملنا چاہیے تو دونوں متفق نہیں ہو سکتے۔ اچھے نمبروں والا کہے گا کہ اس نے کیوں اسکول میں اتنی محنت کی اگر اس بنیاد پر فیصلہ ہی نہیں ہونا کہ کس کے نمبر اچھے ہیں۔‘‘

صوفیہ آئندہ سیمسٹر میں دوبارہ داخلے کی درخواست بھیجنا چاہتی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسے بالکل یقین نہیں ہے کہ آئندہ سیمسٹر میں بھی اُسے داخلہ ملے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید