1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی پہنچنے والے مہاجرين کے ليے صحت سے متعلق اہم معلومات

عاصم سليم15 اکتوبر 2015

جرمنی آمد کے بعد مہاجرين کو صحت سے متعلق کچھ بنيادی سہوليات فوری طور پر ميسر ہوتی ہيں۔ بعد ازاں مہاجرين کی قانونی حيثيت اور وقت کے ساتھ ان سہوليات ميں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gnk6
Ein Krankenhaus für Filmemacher
تصویر: Jola Rent

جرمنی پہنچنے والے تمام مہاجرين آمد کے فوراً بعد ہی ہنگامی صورتحال ميں ڈاکٹر سے رجوع کر سکتے ہيں۔ بعدازاں ہيلتھ انشورنس کے ذريعے مہاجرين صحت سے متعلق ديگر بنيادی سہوليات سے بھی مستفيد ہو سکتے ہيں۔

بيماری کی صورت ميں کيا کيا جا سکتا ہے اور اخراجات کون اٹھاتا ہے؟

جرمن قانون کے مطابق جن مہاجرين کی سياسی پناہ کی درخواستوں پر کارروائی جاری ہو، انہيں صرف اور صرف ايمرجنسی يا ہنگامی صورتحال ميں ڈاکٹر کی پاس جانے کی اجازت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر کے پاس جانے سے قبل مريض کو ويلفيئر کے مقامی دفتر ميں ايک سرٹيفيکيٹ کے ليے درخواست دينی پڑتی ہے۔ اس دستاويز کی مدد سے مہاجرين ڈاکٹر کے پاس جا سکتے ہيں اور علاج معالجے کی فيس اسی دفتر کی جانب سے ادا کی جاتی ہے۔ اگر مريض کو دوا تجويز کی جائے، تو ڈاکٹر کی طرف سے ملنے والے پرچے کو کسی دوا خانے لے جا کر، بلا معاوضہ دوائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

حاملہ خواتين يا ايسی عورتيں جن کی ہاں حال ہی ميں کسی بچے کی پيدائش ہوئی ہو، انہيں وہی حقوق ديے جاتے ہيں جو کسی بھی جرمن عورت ہے ہوتے ہيں۔

ہيلتھ چپ کارڈ کيا ہے؟

ہيمبرگ اور بريمن جيسے چند جرمن شہروں ميں مہاجرين کو آمد کے فوری بعد ایک ’Gesundheitskarte‘ دے ديا جاتا ہے۔ مہاجرين بيماری کی صورت ميں اس کارڈ کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس جا سکتے ہيں۔ کارڈ موجود ہونے کی صورت ميں مقامی فلاحی دفتر سے دستاويز لينے کی ضرورت نہيں پڑتی۔ ڈاکٹر کی فيس انشورنس کمپنی ادا کرتی ہے۔

ہيلتھ انشورنس کے حامل ہر جرمن شہری کے پاس بھی يہی کارڈ ہوتا ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ مہاجرين کے ليے انشورنس ميں ہر چيز دستياب نہيں ہوتی۔ مثال کے طور پر اگر چشمے يا دانتوں کے حوالے سے کوئی چيز درکار ہو، تو انشورنس کمپنی ايسی درخواستوں کا مزيد جائزہ ليتی ہے۔

اگر آپ جرمنی ميں پندرہ ماہ سے زائد عرصے سے موجود ہوں اور سياسی پناہ کی درخواست پر کارروائی اب بھی جاری ہو، تو مہاجرين کے صحت کے حوالے سے وہی حقوق ہوں گے جو کسی جرمن شہری کے ہوتے ہيں۔ تاہم ايسی صورت ميں بھی چشموں وغيرہ جيسی چند اشياء کے اخراجات انشورنس ميں شامل نہيں۔ واضح رہے بچوں کے ليے صورتحال کافی مختلف ہے۔ مہاجرين کے ليے يہ بھی اہم ہے کہ وہ صحت سے متعلق تمام اخراجات کی رسيديں جمع کريں کيونکہ انہيں يہ پيسے واپس مل سکتے ہيں۔

نفسياتی مسائل کی صورت ميں مدد کس طرح حاصل کی جا سکتی ہے؟

يہ کافی مشکل معاملہ ہے، بالخصوص جرمنی آمد کے فوری بعد کيونکہ ابتداء ميں علاج اور ڈاکٹر کے مشورے کی سہوليات محض ہنگامی حالات ميں ہی جائز ہيں۔ متعدد ڈاکٹر اس صورتحال سے واقف ہيں اور متاثرين کو ايسے کلينکس اور اداروں کے پاس بھيج سکتے ہيں، جہاں متاثرين کو مدد فراہم کی جا سکے۔