1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن انتخابات میں شٹائن مائر کی امیدیں

24 ستمبر 2009

آنے والے اتوار کو جرمنی ميں نئی وفاقی پارليمنٹ کا چناؤ ہو رہا ہے۔ بالکل آخری مرحلے ميں يہ انتخابات دوبارہ سنسنی خيز بنتے جارہے ہيں۔

https://p.dw.com/p/JnMP
تصویر: AP

اگررائے عامہ کے آخری جائزوں کو صحيح مان ليا جائے تو ايس۔پی۔ڈی اور گرين پارٹی پر سی۔ ڈی۔ يو اور ايف۔ ڈی۔ پی کو جو سبقت حاصل تھی اس ميں کمی ہورہی ہے۔ ايس۔ پی۔ ڈی کے عہدہء چانسلر کے اميدوار شٹائن مائر يہ محسوس کررہے ہيں کہ ان کی حمايت ميں کچھ اضافہ ہوا ہے۔

جرمنی کے وفاقی پارليمانی انتخابات سے چند دن قبل وزير خارجہ اور سوشل ڈيموکريٹک پارٹی کے چانسلر کے عہدے کے اميدوار فرانک والٹرشٹائن مائر کچھ زيادہ پراميدی کا مظاہرہ کررہے ہيں۔ چانسلرانگيلا ميرکل کے حريف کا کہنا ہے کہ کرسچن ڈيموکريٹک يونين سی۔ ڈی۔ يو اور فری ڈيموکريٹک پارٹی ايف۔ ڈی۔ پی نے اپنی فتح کا کچھ زيادہ جلد ہی يقين کرليا ہے۔ انہوں نے کہا:’’ انہيں يہ يادرکھنا چاہيے کہ ہميشہ آخرميں نتيجہ کچھ اورہی برآمد ہوتا ہے۔ اس مرتبہ بھی ايسا ہی ہوگا۔‘‘

Frank Walter Steinmeier Kanzler-Check
جرمن وزير خارجہ اور سوشل ڈيموکريٹک پارٹی کے چانسلر کے عہدے کے اميدوار، فرانک والٹرشٹائن مائرتصویر: dpa

شٹائن مائر کی اميد کو انتخابات کے بارے ميں ہونے والے تازہ ترين جائزوں سے بھی تقويت ملی ہے جن کے مطابق کرسچن يونين جماعتيں اور ايف ڈی پی کی حمايت ميں کمی ہو رہی ہے۔ يہ دونوں جماعتيں انتخابات ميں کاميابی حاصل کرکے مخلوط حکومت بنانے کی خواہاں ہيں ليکن اب ايسا ظاہر ہوتا ہے کہ ايس پی ڈی، گرين پارٹی اور ڈی لنکے پر مشتمل بائيں بازو کے گروپ پراس کی برتری ميں کمی ہورہی ہے۔

انتخابات سے ايک ہفتے قبل جرمنی کے رائے عامہ کا سروے کرنے والے دو مشہوراداروں، آلنس باخ اور فورزا کے جائزوں سے يہی نتيجہ نکلتا ہے۔ ان کے مطابق اب سی ڈی يو اور ايف ڈی پی کی، ايس پی ڈی، گرين پارٹی اور ڈی لنکے پر برتری کم ہو کر صرف ايک فيصد رہ گئی ہے۔ برلن کے انفو انسٹيٹيوٹ کے مطابق تو سی ڈی يو اور ايف ڈی پی کو اکثريت حاصل کرنے کے لئےاب تين فيصد ووٹوں کی کمی کا سامنا ہے۔

فری ڈيمو کريٹک پارٹی، ايف پی ڈی يہ واضح کرچکی ہے کہ وہ ايس پی ڈی اور گرين پارٹی کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت تشکيل دينے پر تيار نہيں ہے کيونکہ اس کے مطابق ايس پی ڈی اورگرين پارٹی کے نظريات اس سے مختلف ہيں۔ ايف ڈی پی نے اعلان کيا ہے کہ وہ سی ڈی يو کے ساتھ مخلوط حکومت بنانا چاہتی ہے۔

تاہم رائے عامہ کے تمام جائزوں ميں جرمنی کے انتخاباتی نظام کی ايک مخصوص بات کا لحاظ نہيں رکھا گيا ہے۔ سی ڈی يو، انتخاباتی حلقوں سے براہ راست نشستيں جيت کر پارليمنٹ ميں اضافی نشستيں حاصل کرسکتی ہے اور اس طرح وہ کچھ کم فيصد ووٹ حاصل کرنے کے باوجود ايف ڈی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنا سکتی ہے۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: عدنان اسحاق