1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن بینکوں کو حکومتی تحویل میں لئے جانے کا امکان

گوہر نذیر گیلانی19 فروری 2009

اگر امریکی موٹر ساز ادارے اور بینک مالی خسارے سے دوچار ہیں تو جرمن موٹر کار کمپنیوں اور بینکوں کے حال بھی کچھ اچھے نہیں ہیں۔ جرمنی میں بینکوں کی ابتر مالی حالت کو دیکھتے ہوئے حکومت حرکت میں آگئی ہے۔

https://p.dw.com/p/Gx7l
ہائپو ریئل ایسٹیٹ جیسے جرمن بینکوں کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے جرمن حکومت بینکوں کی نیشنلائزیشن کے موڈ میں ہےتصویر: picture alliance/dpa

جرمن حکومت نے ایک ایسا قانونی مسودہ تیار کیا ہے جس کی منظوری کے بعد ان بینکوں کو اب حکومتی تحویل میں لیا جانا ممکن ہوسکے گا۔

کہتے ہیں جیسے مسائل، ویسے حل۔ جرمن کابینہ نے ایک ایسے بل کو منظوری دے دی ہے جس کے نتیجے میں حکومت کے پاس مالیاتی خسارے سے دوچار جرمن بینکوں کو اپنی تحویل میں لینے یعنی نیشنلائز کرنے کے باضابطہ اختیارات ہوں گے۔

امریکہ کی طرز پر جرمنی بھی مالیاتی بحران کے شکار بینکوں کو نیشنلائز کرنے کے موڈ میں نظر آرہا ہے۔ ایسا جرمنی میں پہلے کبھی نہیں ہوا لیکن اب یہ بالکل ممکن ہے۔ بھلا کیسے؟

Deutsche Bank in Frankfurt
جرمنی کا ڈوئچے بینک دنیا بھر میں مشہور ہےتصویر: bilderbox

حتمی کامیا بی یعنی باقاعدہ طور پر نئے بل کا قانون بننے کے لئے جرمن پارلیمان سے اسے منظوری ملنا اور اس پر صدر کے دستخط ہونا لازمی ہیں۔ قانون بن جانے کے بعد حکومت بحران کے شکار Hypo Real Estate جیسے اداروں کو اپنی تحویل میں لے سکے گی۔ ہائپو ریئل ایسٹیٹ کو پہلے ہی قرضوں کی ریاستی ضمانت کے تحت ایک سو ارب یوروز کی خطیر رقم مل چکی ہے۔

G7 Gipfel in Rom
جرمن وزیر خزانہ پیر شٹائن بروٴک کے مطابق نئے قانون کا مقصد مالی خسارے سے دوچار بینکوں کو دیوالیہ ہونے سے بچانا ہےتصویر: AP

اس حوالے سے جرمن وزیر خزانہ پیر شٹائن بروٴک نے دارالحکومت برلن میں کہا کہ نئے قانون کا مقصد ہائپو ریئل ایسٹیٹ جیسے اداروں کو دیوالیہ ہونے سے بچانا ہے۔ ’’برطانیہ میں تیزی سے بینکوں کو نیشنلائز کیا گیا۔ دوسرے ملک بھی ایسا ہی کررہے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ ہم جرمنی میں یہی راستہ اختیار کرکے آگے کیوں نہیں بڑھ سکتے ہیں؟ بینکوں کو سرکاری تحویل میں لینے کی بحث کو اسی نقطہء نگاہ سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

جرمن وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ نئے قانونی مسودے کی منظوری کے بعد جرمن معیشت میں ہلچل پیدا ہوگی۔

BdT Merkel auf Spielwarenmesse mit neuem Weggefährten
جرمن چنسلر انگیلا میرکل بھی نئے قانون کے حق میں ہیںتصویر: AP

وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی بینکوں کی نیشنلائزیشن کے حق میں ہیں۔ ’’ہم آزاد تجارت کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم نے نیا قانونی مسودہء اس وجہ سے تیار کیا ہے تاکہ ہماری معیشت صحیح طریقے سے پٹری پر آگے بڑھ سکے۔ جو لوگ ٹیکس ادا کررہے ہیں، ہمیں اُن کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ نئی صورتحال میں ہمارے پاس ہائپو ریئل ایسٹیٹ جیسے اداروں کو اپنی تحویل میں لینے کا اختیار ہوگا۔‘‘

Opelwerk Eisenach
جرمن موٹر ساز کمپنیاں بھی زبردست مالی بحران کی شکار ہیں اور ملازمتوں میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کا اعلان کرچکی ہیںتصویر: AP

جرمنی جس راہ پر گامزن ہورہا ہے اس راہ کو امریکہ، برطانیہ اور آئر لینڈ جیسے ملک پہلے ہی اختیار کرچکے ہیں۔ جرمن بینکوں کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لئے نیا مجوزہ قانون کیا رنگ لائے گا فی الحال اس کا اندازہ لگانا جلد بازی ہوگی۔

بینکوں کی طرح جرمن موٹر ساز کمپنیاں بھی بحران کی شکار ہیں۔ امریکی موٹر ساز کمپنی کی جرمن شاخ اوپیل نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے کاروبار میں طویل المدتی کامیابی کے لئے ممکنہ شراکت داری پر غور کرنے کے لئے تیار ہے۔ ابھی منگل کو ہی امریکی موٹر ساز کمپنی جنرل موٹرز نے اس سال کے آخر تک دنیا بھر میں سینتالیس ہزار ملازمتوں میں کٹوتی کرنے کے اپنے منصوبے کا اعلان کرکے آنے والی مزید مشکلات کا تعارف کرایا تھا۔

اس وقت امریکہ اور جرمنی کے علاوہ جاپان کی موٹر ساز صنعتت بھی زبردست مالی بحران کی شکار ہے۔